کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 272
کے دوران جو حرکات ہم اپنے جسم کو دیتے ہیں ۔مثلاً رکوع کرتے ہیں اَ لتَّحِیَّاتُ میں گھٹنے موڑ کر بیٹھتے ہیں اس سے کمر، ٹانگوں تمام پٹھوں اور جوڑوں کی ورزش بھی ہوتی ہے۔ اسی طرح سجدہ میں خون دماغ کی طرف جاتا ہے اور دماغ میں خون کے جمنے کا خطرہ کم اور فالج سے بچاؤ ہوتا ہے یہ بات تمام ترقی یافتہ ممالک کے ڈاکٹرز مانتے ہیں کہ نماز جوڑوں کے درد اور ورم کابہترین قدرتی علاج اور ورزش ہے۔ بلکہ کچھ امراض جو دواؤں سے ٹھیک نہیں ہوتے وہ ورزش سے ٹھیک ہو جاتے ہیں مثلاً اچھا کو لسٹرول ( H D L) خون میں صرف ورزش سے بڑھتا ہے۔ نمک سے علاج زیادہ نمک صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس لئے کم سے کم اور صرف بوقت ضرورت استعمال کریں ۔ 1. نمک اور شہد(خالص) ملا کرروزانہ بچوں کے مسوڑھوں پر ملنے سے دانت بآسانی نکل آتے ہیں۔2. ہاتھ پیر جل جائیں تو فوراً نمک گھول کر لگانے سے چھالا نہیں پڑتا۔3. مرگی کادورہ پڑ جائے تو ہتھیلی پرتھوڑاسانمک رکھنے سے دورہ ختم ہوجاتاہے۔ 4. ہچکی آرہی ہو توذرا سا پسا ہوا نمک کھائیں۔5 .سرسوں کے تیل میں نمک ملاکردانت صاف کرنے سے دانت چمک جاتے ہیں اور مسوڑھوں کو فائدہ ہوتاہے 6. چاولوں میں پساہوا نمک ملادیں توکیڑا نہیں لگتا۔ 7. تانبہ کے برتنوں کو نمک کے پانی میں سرکہ ملاکر صاف کریں توبرتن چمک جاتے ہیں۔ 8. لیموں کے نچوڑے ہوئے چھلکوں میں ذرا سا نمک ملا کر تانبے کے برتن چمکائیں 9. کاجل اور سیاہی کے داغ دھبوں پر نمک لگانے سے دھبیّ دور ہو جاتے ہیں ۔ 10. سر درد ہو تو چٹکی بھر نمک زبان کے نیچے رکھ کر چوسیں یا پسا ہوا نمک سونگھیں۔ 11. نمک پانی میں جوش دیکرغرارہ کرنے سے داڑھ کا درد کم ہو جاتا ہے ۔ کیڑا بھی نہیں لگتا۔