کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 264
کے وقت ، دوسرا زوال کے وقت، تیسرے غروب ِ آفتاب کے وقت ، حتیٰ کہ سورج پو ر ی طرح غروب ہو جائے (مسلم ۔عن عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ)
٭ وفات کے وقت اوربعدمیں مرو جہ بدعات :
1. گھر والوں کا حاضرین کو تعزیتی کھانا کھلانا۔2. رونا دھونا، ماتم کرنا، بال نوچنا یا پراگندہ کرنا، سر منڈانا، کپڑے پھاڑنا(بخاری) 3. اظہار غم کیلئے داڑھی نہ مونڈنا اور پھر بعد میں مونڈ لینا، اس عمل میں دگنا گناہ ہے، پہلا گناہ بدعت کا اور دوسرا داڑھی مونڈنے کا۔(ابوداؤد)
4. کفن پر دعائیہ کلمات لکھنا، میت کیلئے قرآن پڑھ کر راستہ بنانا، قبر پر چراغ جلانا۔ 5. سوئم، د سواں، چالیسواں اور برسی کرنا بدعت ہے۔ یہ علما کرام کا متفقہ فیصلہ ہے ۔ شریعت میں اسکا کو ئی ثبوت نہیں ہے۔ ہر بدعت گمراہی ہے ا ور ہر گمرا ہی جہنم میں لے جا تی ہے۔
٭ ایصال ثواب ﴿وہ نیک اعمال جن کا اجر میّت کو پہنچتا ہے ﴾ :
1. دعائے خیرکریں۔ تفصیل کیلئے پڑھیئے تفسیر (سورۂ حشر 59 : آیت 10)
2. میّت کے نفلی یا فرضی روزوں کی قضا کریں، وہ نذر (حج وغیرہ ) جسے میّت پوری نہ کر سکی ہو پوری کریں، میّت کی طرف سے صدقہ و خیرات کریں، میت کا قرض ادا کریں (بخاری)
3. اولاد جو بھی نیک کام کرے تو اسکا اجر میت کو بھی پہنچتا ہے ۔(نجم 53 : آیت 39 اور بخاری)
4. اگر کسی نے اپنی اولاد کی غلط یعنی غیر شرعی تربیت کی ہو تو اسکی اولاد جو بھی گناہ کرے تو اسکا گناہ میت کو بھی ہو گا۔ (مسلم) ﴿نوٹ : اگر ماں باپ نے اولاد کی شرعی تربیت کی ہو اور اسکے باوجود اولاد گناہ کرے تب اسکا گناہ ماں باپ پر نہیں ہو گا صرف اولاد پر ہو گا۔ بہترین چیزجو آپ اپنی اولاد کو دے سکتے ہیں وہ ’’ وقت ‘‘ہے نہ کہ صرف دولت۔ اولاد کو وقت دینے کا مطلب بہترین اسلامی تربیت خود دینا ہے۔﴾