کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 261
اورریاکاری یا رسم و رواج کی خاطر کوئی کام کرنا مثلاً حسب و نسب بیان کرنا اور فخر کرنا، ویڈیو اور فوٹو بنانا، آہستہ آہستہ لے جانا وغیرہ۔ ﴿مفہوم احادیث بخاری، ترمذی ، بیہقی ٭ جنازہ کے مسائل :۔ جنازہ کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے یا بس میں بیٹھے ہوئے باتیں نہ کریں بلکہ میت کیلئے دعائے مغفرت کریں اور اپنے لئے بھی ہلکی آواز میں عذاب قبر سے پناہ مانگئیے۔﴿ مزیدتفصیلی معلومات کیلئے پڑھیئے، ہماری کتابیں: ’’1000 منتخب احادیث ماخوذ از بخاری ، مسلم اور مشکوٰۃ ‘‘ 1. ’’نماز جنازہ 4 تکبیرات کے ساتھ باجماعت ادا کریں۔‘‘(بخاری) 2.’’اگر بستی میں جنازہ گاہ ہو تو نماز جنازہ وہاں ہی ادا کرنا افضل ہے۔‘‘ (بخاری) 3. ’’جوتیاں پہن کر بھی نماز پڑھی جا سکتی ہے لیکن جوتیوں پر کوئی غلاظت نہ لگی ہو‘‘ (ابوداؤد ) 4. اگر کوئی نماز جنازہ میں د یر سے شامل ہو تو اَللّٰہُ اَ کْبَرُ کہہ کہ نماز میں شامل ہو جائے اور امام کے سلام پھیرنے کے بعد جتنی تکبیریں رہ جائیں وہ مکمل کر لے۔ (مسلم) ٭ نماز جنازہ پڑھنے کا ثوا ب :۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔ ’’جو شخص جنازہ میں شامل ہو اور نماز پڑھے اسے ایک پہاڑ کے برابر ثو ا ب ملتا ہے اور جو شخص میت دفن کرنے تک مو جو د رہے اسے 2 بڑے پہاڑوں کے برا بر ثو ا ب ملتا ہے‘‘ (بخا ری) ٭ مرنے والے کے لئے بہترین تحفہ دعاء مغفرت ہے(بیہقی ) 1. اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَہ‘ وَارْحَمْہُ وَ عَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَ کْرِمْ نُزُلَہ‘ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہُ وَاغْسِلْہُ بِا لْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَ نَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَاکَمَا یُنَقَّی الثُّوْبُ الْاَ بْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ وَ اَ بْدِلْہُ دَارً اخَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ