کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 258
٭ موت کے بعد کے اعمال :۔
میت کی آنکھیں بند کر د یں ا سکی ا چھا ئیا ں بیا ن کریں۔ یہ دعائیں کریں :۔
1. اَ للّٰھُمَّ اغْفِرْ کے بعد میت کا نام لیں ۔
(ترجمہ)’’اے اﷲ(میت کا نام) کی مغفرت فرما دیجئے‘‘
2. اِ نَّا لِلّٰہِ وَ اِ نَّآ اِ لَیـْہِ رَ اجِعُوْ نَ
(ترجمہ)’’ہم اللہ ہی کیلئے ہیں اور ہمیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔‘‘
3. اَللّٰھُمَّ اَجُرْ نِـیْ فی مُصِـْیبَتِـیْ وَ اخْلُفْ لِیْ خَیْرًا مِّـنْـھَا ( مسلم)
(ترجمہ)’’اے اﷲ، مجھے میری مصیبت پر اچھا اجر عطا فرما اور مجھے اسکا بہترین بدل عطا فرمائیے۔ ‘‘ ان دعاؤں کو بار بار پڑھیئے اللہ آپکو اس سے بہتر بدل دینگے اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی
1. میت کی ٹھوڑی سے سر تک ایک (کپڑے کی) چوڑی پٹی لپیٹ دیں اور میت کے پاؤں کے دونوں ا نگو ٹھوں کو آپس میں جوڑ کر باندھ دیں۔ 2. پورے جسم کو چادر سے ڈھا نپ دیں (بخاری)۔ا لبتہ اگر ا حرام کی حالت میں وفات ہوئی ہو تب اسکا سر اور چہرہ نہ ڈھانپیں (مسلم) اسے غسل دیکر اسی احرام کی 2 چادروں میں کفن دیں کیونکہ وہ قیامت کے دن لَبَّیْکَ پکارتا ہوا اٹھے گا (بخاری) شہید کو غسل نہ دیا جائے بلکہ اسی طرح خون آلود جسم کو کفنا دیا جائے کہ قیامت کے دن اسکاخون پھرسے جاری ہوجائیگا۔ رنگ خون کا ہو گا مگر خوشبو مشک عنبر کی ہو گی۔ (بخاری، مسلم)
3.غسل، کفن اور دفن کے انتظامات میں جلدی کریں (مسلم)
4.جس علاقہ میں موت واقع ہوئی ہو میت کو وہیں دفن کریں ( بیہقی)
5. موت کی خبر سن کر صبر کریں یہی صبر کا اصل وقت ہے (بخاری)
6. میت کے پاس رونے سے میت کو اذیت پہنچتی ہے (بخاری)
7. 2 نابالغ بچوں کی موت پر صبر کرنے