کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 255
(ترجمہ) ’’اے اﷲ،میں آپکی پناہ چاہتا ہوں کنجوسی، بزدلی، محتاجی والی عمر، دنیا کے فتنوں سے اور قبر کے عذاب سے۔ ‘‘ (بخاری) 1. تمام نیک اعمال اورہر نماز اچھی طرح اور وقت پر ادا کیجئے۔2. بیما ری کا علاج ضرور کرائیں۔3. بیماری نیک آدمی کو گناہوں سے پاک کر دیتی ہے۔ (مسلم) چنانچہ اس پر صبر و شکر کریں۔4. گناہوں پر نادم ہوں، توبہ کریں اور یہ یقین رکھیں کہ اللہ ضرور معاف کر دینگے ۔5. واجب شدہ زکوٰۃ فوراً ادا کر دیں۔6. قرض ادا کرنے کی فوری کوشش کریں کیونکہ قرضدار کی روح قرض ادا ہونے تک لٹکی رہتی ہے (ترمذی) 7. ورثاء کوقرض کے بارے میں بتا دیں۔ 8. قریب الوفات مریض وصیت کر دے کہ اسکی تجہیز و تکفین کے سارے کام قرآن و سنت کے مطابق کئے جائیں۔ ورثا ء کو یہ ہدایت بھی کریں کہ وہ وراثت کی شرعی تقسیم کریں اور اگر آپ چاہیں تو کسی غیر وارث یا مسجد، مدرسہ یا تبلیغی و فلاحی ادارہ جیسے الاعلام الاسلامی(وقف) کو زیادہ سے زیادہ ایک تہائی مال دینے کی وصیت کر دیں جو آپ کیلئے مرنے کے بعد بھی صدقہ جاریہ ہو گا۔ اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی 1. ’’مسلمان کو اپنے سارے مال سے ایک تہائی سے زیادہ وصیت (کسی غیر وارث کو) نہیں کرنی چاہئیے‘‘(بخاری) ’’وارث کیلئے وصیت نہیں ہے‘‘(نسائی) ’’جو آدمی مرض الموت میں سورۂ اخلاص پڑھے تو اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی قبر کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔ قبر اسے دبوچے گی نہیں اور فرشتے اسے اٹھا کر پل صراط پار کرا دیں گے۔‘‘( بخاری) لہٰذا بار بار پڑھیں صحت میں بھی اور بیماری میں بھی۔ ہر نماز کے بعد بھی اور جب بھی موقع ملے ۔ ﴿تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنے سے پورے قرآن پٖڑھنے کا ثواب ملتا ہے ۔بخاری ٭ موت کے وقت کے اعمال :۔ روح قبض ہوتے وقت سب سے پہلے پاؤں ٹھنڈے ہوتے ہیں پھرپنڈلیاں،پھر رانیں اسی طرح ہر ہر عضو ٹھنڈا ہوتا جاتا ہے یہاں تک کہ جب روح حلق تک پہنچتی ہے تو آنکھوں سے نور جاتا رہتا ہے۔﴿روح نکلنے کی کیفیت کو معلوم کرنے کا ایک طریقہ یہ