کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 254
٭ شہادت کی دعاآپ بھی مانگاکریں :۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : 1. ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں پسند کرتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں قتل (شہید) کیا جاؤں ،پھر زندہ کیا جاؤں، پھر (اللہ کی راہ میں) قتل کیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں، پھر قتل کیا جاؤں پھر زندہ کیا جا ؤ ں، پھر قتل کیا جاؤں۔‘‘ (بخاری ) 2. ’’جو شخص سچے دل سے اللہ سے شہادت کی موت مانگتا ہے تواللہ اسکو شہدا کے مقام اور مرتبہ پر فائز کردیگا اگرچہ اسکی موت بستر پر ہی کیوں نہ آئے۔ ‘‘ (مسلم ) 3. یہ دعا عمر فاروق رضی اللہ عنہ مانگا کرتے تھے جو اﷲربّ العزّت نے قبول فرمائی:۔ اَللّٰھُـمَّ ارْزُ قْنِـیْ شَھَادَ ۃً فی سَبِیْـلـِکَ وَاجْعَـلْ مَوْ تِـیْ فی بَلَدِ رَ سُوْ لِکَ (ترجمہ)’’اے اﷲ، آپ اپنے راستہ میں مجھے شہادت کی موت دیں اور میری موت آپ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے شہر میں ہو۔‘‘ (بخاری) ٭ عذا ب قبر اور دوزخ کے عذاب سے بچنے کیلئے مسنون دعائیں : اَللّٰھُمَّ اِ نِـّیْٓ اَعُوْذُ بِکَ مِـنْ عَذَ ا بِ الْقَبْرِ وَ اَعُوْ ذُ بِکَ مِـنْ عَذَ ا بِ النَّارِ وَ اَعُوْ ذُ بِکَ مِـنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ الْمَـمَاتِ وَاَعُوْذُ بِکَ مِـنْ شَرِّ الْمَسِیْحِ الدَّ جَّالِ (ترجمہ)’’اے اللہ، میں آپکی پناہ چاہتا ہوں قبر اور دوزخ کے عذاب سے، زندگی اور موت کے فتنہ سے اور آپکی پناہ چاہتا ہوں دجال کے شر سے۔‘‘ (بخاری ) اَ للّٰھُمَّ اِ نِـّیْٓ اَعُـوْذُ بِکَ مِـنَ الْبُخْلِ وَ اَ عُـوْذُ بِکَ مِـنَ الْجُبْنِ وَ اَ عُوْذُ بِکَ مِـنْ اَنْ اُرَدَّ ژ اَرْذَلِ الْعُمُرِ وَ اَعُوْذُ بِکَ مِـنْ فِتْنَۃِ ا لدُّ نْیَا وَ اَ عُوْذُ بِکَ مِـنْ عَذَابِ الْقَبْرِ