کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 248
سے اللہ تعالیٰ نے منع کیا ہے وہ نہیں کریں اور جن کا حکم دیا ہے وہ کام کریں۔ 2. مندرجہ ذیل دعا کی تعلیم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو دی تھی اور فرمایا تھا کہ جبرائیل علیہ السلام مجھ کو یہ دعا سکھا کرگئے ہیں:۔ یَا اَوَّلَ الْاَ وَّ لِین وَ یَا اٰخِرَ الْاٰ خِرِین وَ یَاذَا الْقُوَّۃِ الْمَتِین وَ یَا رَاحِمَ الْمَسَاکِین وَ یَا اَ رْحَمَ الرَّاحِمِین (ترجمہ)’’اے سب پہلوں کے پہلے۔ اے سب پچھلوں کے پچھلے اور زبردست قوت والے اور اے مسکینوں پر رحم کرنے والے اور اے سب مہربانوں سے زیادہ مہربان۔‘‘ (کنزالاعمال) اوپر والی دعا محتاجی دور ہونے اور رزق کی فراخی کے لئے پڑھنی چاہیئے۔ دنیاوی مفلسی کے علاوہ ایک اخروی(آخرت کی) مفلسی بھی ہوتی ہے ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔ ’’کیا تم جانتے ہوکہ مفلس کو ن ہے ؟ ‘‘صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ ہم میں مفلس وہ شخص ہے جس کے پاس(نقد) درہم نہ ہوں اور نہ ہی سامان۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’(نہیں ،بلکہ) میری امت میں سے مفلس وہ شخص ہے جو قیامت والے دن نماز ، روزہ اور زکوٰۃ کے ساتھ آئے گا (لیکن اسکے ساتھ ساتھ) وہ اس حال میں آئے گاکہ کسی کو اس نے گالی دی ہوگی، کسی پر بہتان ترا شی کی ہوگی کسی کا مال کھایاہوگا،کسی کا خون بہایا ہو گااور کسی کو مارا پیٹا ہوگا۔پس ان(تمام مظلومین)کو اسکی نیکیاں دے دی جائیں گی(تاکہ ان پرکئے گئے ظلم کی تلافی ہوجائے) اگر اسکی نیکیاں ختم ہوگئیں قبل اسکے کہ اسکے ذمہ دوسروں کے حقوق باقی ہوں تو ان کے گناہ لیکر اس پر ڈال دیئے جائیں گے پھر اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا کیونکہ نیکیوں سے اسکا دامن بالکل خالی ہوچکا ہوگا۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) ﴿ وضاحت:نماز، روزوں کی پابندی اور زکوٰۃ کی ادائیگی وغیرہ جیسے فرائض کا اداکرنا یقیناہرایک مسلمان کیلئے ضروری ہیں ، اسکے ساتھ ساتھ اخلاقیات کا اہتمام اور معاملات کی