کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 224
یا کم از کم اپنے سامنے چھری پھروائیں۔ اس طرح کہ چھری پھیرنے والا زور سے پڑھے بِسْم اللّٰہِ وَ اللّٰہُ اَ کْبَرُ۔ اطمینان کر لیں کہ چھری کی دھار (استرے کی طرح) تیز ہو کہ ایک ہی مرتبہ میں جانور ذبح ہوجائے یعنی چھری باربار نہ چلانی پڑے۔ 3. مذبح خانہ میں زیادہ ترذ بح کرتے وقت بِسْم اللّٰہِ وَ اللّٰہُ اَ کْبَرُ نہیں پڑھتے بلکہ گالیاں دیتے ہوئے اور گانے سنتے ہوئے جانور قتل کر دیتے ہیں۔ 4.کبھی کبھار مردہ جانور کا گوشت بھی فروخت کر دیا جاتاہے۔5.اسکے علاوہ بیمار جانوروں کا گوشت فروخت کرنا ایک عام بات ہے جس سے خطرناک بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ (سب سے بہتر ہے کہ آپ سبزی خور(Vegetarian) بن جائیں۔ گو شت کا نعم البدل انڈہ کی سفیدی ہے۔بہت سے انسان گو شت بالکل نہیں کھاتے اور وہ زیادہ صحت مند رہتے ہیں۔ 6. مذبح خانہمیں چھری پھیرنے کے بعد جانور کے ٹھنڈا ہونے کا انتظار نہیں کرتے اسلئے اپنے قصائی پر زور دیں کہ وہ صحت مند جانوروں کو خود لا کر شرعی طور پر آپکے سامنے ذبح کرے اور آپ دینی و فلاحی تنظیموں کو بھی بتائیں کہ وہ اس اہم مسئلہ پر توجہ دیں اور مسلمانوں کو حرام گوشت سے بچائیں۔ چند لوگ ملکربھی جانورخریدکر خود ذبح کریں اور آپس میں گوشت تقسیم کر لیں۔7. چند قصائی اپنی دکان پر جانور لا کر آپ کے سامنے اسلامی طریقہ سے ذبح کر دیتے ہیں اور بازار کی قیمت پر ہی گوشت تول کر دیتے ہیں کم از کم آپ یہ ضرور کریں۔ حرام کمائی سے بچنے کے ساتھ ساتھ حرام کھانوں سے بچنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ کم از کم زندگی میں ایک دفعہ مذبح خانہ میں جا کر خود دیکھیں اور تصدیق کریں اور اپنا مشاہدہ اپنے جاننے والوں کو بتائیں 8. یقین رکھیئے اگر آپ کوشش کریں گے تو اﷲ کی مدد ضرو ر آئے گی ا ور یہ کام جلد ہی آسان ہو جا ئیگا۔فرما ن الہٰی ہے :۔ وَمَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا ﴿٤﴾ (ترجمہ)’’جو (بھی) اﷲ سے ڈریگا تو اﷲ اسکا کام آسان بنا دیگا۔ ‘‘(الطلاق 65 : آیت 4)