کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 220
تو بال اگتے ہیں اور بال جلد سفید بھی نہیں ہوتے۔ اس کا نصف چمچہ پیس کر پانی کے ساتھ پینے سے بلغمی دمہ کو فائدہ ہوتا ہے۔گیس،زکام، فالج، لقوہ، آدھا سر کا درد، حافظہ کی کمزوری، چکر اور گھبراہٹ میں مفید ہے۔ شوگر کے مرض میں اس کے بہت فوائد ہیں یہ معدہ کی رطوبتوں کو اعتدال پر لاتی ۔ اسے پیس کر گرم پانی میں شہد کے شربت کے ساتھ پیا جائے تو گردہ اور مثانہ کی پتھری نکال دیتی ہے اس کو پیس کر دودھ میں ملا کر پینے سے یرقان میں فائدہ ہوتا ہے۔ اس کو مسلسل کھانے سے لقوہ اور فالج سے حفاظت ہوتی ۔ اس کو ابال کر پینے سے بواسیر دور ہو جاتی ۔ زیتون کے تیل میں ابلی ہوئی کلونجی چھان کر اس تیل کے چند قطرے کان میں ڈالنے سے سوزش ٹھیک ہو جاتی ہے۔ اس کا تیل ناک میں ڈالنا پرانے زکام میں مفید ہے۔ اس کے استعمال سے کھٹی ڈکاریں بند ہو جاتی ہیں۔ اس کا 3گرام سفوف مکھن میں ملا کر چاٹنے سے ہچکی بند ہو جاتی ۔ پیشاب کی رکاوٹ دور ہو جاتی ہے۔ اس کے دھویں سے زہریلے کیڑے بھاگ جاتے ہیں۔ انہیں گرم کپڑوں میں رکھیں تو کیڑا نہیں لگتا۔ کلونجی نہار منہ خالص زیتون کے تیل کے ساتھ کھائی جائے تو چہرہ کا رنگ سرخ سفید ہو جاتا ہے۔ حافظہ اور یاد داشت کو بہتر بنانے کیلئے نہار منہ ایک چٹکی کلونجی (کم از کم 11 دانے) روزانہ کھائیں۔ طلبا کیلئے بہترین ٹانک (Tonic) ہے۔ ذہین بناتی ہے۔
﴿ نوٹ:۔ اسکی عام خوراک ایک چٹکی (کم از کم11دانے) ہے جو پانی کے ساتھ نگل لیں، کسی بھی کھانے کے بعد۔ اسے ہر عمر کے لوگ استعمال کر سکتے ہیں۔ جو ہر بیماری کا علاج ہے سوائے موت کے۔ اسے پیس کر کھانا زیادہ بہتر ہے۔﴾
٭ کلونجی گنج پن دور اور بال کالے کرنے کیلئے :۔
1. کلونجی اور مہندی پیس کر خالص سرکہ میں حل کر کے سر پر ہرتیسرے دن ایک گھنٹہ کیلئے لگانا گنج کا مفید علاج ہے۔کم از کم 3 ماہ یکسوئی کیساتھ استعمال کریں۔ بالوں کو کالا رکھنے کیلئے کلونجی کے تیل سے روزانہ رات کو مالش کریں۔ 2. بیری کے پَتّے اور کلونجی کا لیپ گنج پر مسلسل کئی ماہ