کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 197
طہارت صحت کیلئے ضروری ہے صحت مند رہنے کیلئے روزانہ غسل کریں، کیونکہ جسم کا پاک و صاف رہنا صحت کیلئے ضروری ہے، اس سے جسم کے مسام کھلتے ہیں۔ ورنہ بیماریاں لگنے کا خطرہ ہے۔ اللہ ربّ العزّت نے بھی اس بات پر بہت زور دیا ہے۔ فرمان الٰہی ہے :۔ وَ اِنْ کُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّھَّرُوْا ۔۔۔۔۔۔۔ (المائدہ 5 : آیت 6) (ترجمہ )’’ اور اگر تم جنابت کی حالت میں ہو تو سارا بدن پاک کرو۔ ‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’ جو آدمی جمعہ کے دن(اپنی بیوی کو) غسل کرائے اور خود بھی غسل کرے اور جلدی نماز جمعہ کیلئے جائے اور شروع سے خطبہ میں شامل ہو اور پیدل جائے سوار نہ ہو، امام کے قریب ہو کر (خطبہ)سنے اور لغو باتیں نہ کرے اسے ہر قدم پر ایک سال کے قیام اور روزوں کا اجر ملے گا ‘‘۔ ( ترمذی، ابوداؤد،مشکوٰۃ،باب التنظیف و التبکیر) حیض (عورت کا ماہانہ نظام)، اولاد کی پیدائش (نفاس)، ہم بستری، بدخوابی اور احتلام کے بعدغسل کرنا فرض ہے۔یہ غسل جلدی کیجئے۔ ٭ غسل جنات کرنے کا سنت طریقہ یہ ہے:۔ 1. پہلے دونوں ہاتھ دھوئیں پھر استنجا کی جگہ اور وہ جگہ جہاں نجاست لگی ہوئی ہو د ھوئیں۔ 2. اس کے بعد نماز والا وضو کریں سوائے پاؤں دھونے کے (غسل مکمل کرنے کے بعد پاؤں د ھو لیں) اور سر پر اس طرح پانی ڈالیں کہ سارے جسم پر بہہ جائے۔3. غسل جنابت میں منہ بھر کر کلی(غرارہ) کرنا اور (اگر روزہ نہ ہوتو)ناک میں پانی زور سے چڑھانا اور پورے بدن پر ایک مرتبہ پانی بہانا فرض ہے۔ پورے بدن پر 3 مرتبہ پانی بہانا افضل ہے (بخاری) 4. غسل کے بعد وضو کرنا ضروری نہیں اگر کر لیں تو بہتر ہے (ترمذی) 5. غسل میں اس بات کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے کہ جسم پربال برابر جگہ بھی خشک نہ رہے۔(ابوداؤد) 6. زیادہ تر اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کیلئے تازہ وضو کیا کرتے تھے۔ (مسلم)