کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 19
4. وَ نُنَزِّلُ مِنَ ا لْقُرْاٰنِ مَا ھُوَ شِفَا ئٌ وَّ رَ حْمَۃٌ لِّلْمُوْ مِنِیْنَ
(ترجمہ) ’’یہ قرآن جو ہم نازل کر رہے ہیں مومنوں کے لئے سرا سر شفا اور رحمت ہے۔‘‘ (بنی اسرائیل 17 : آیت 82)
5. وَ اِذَا مَرِ ضْتُ فَـــھُوَ یَشْفِين
(ترجمہ)’’(ابرہیم علیہ السلام نے کہا کہ) ’’اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ (اللہ ہی)مجھے شفا دیتا ہے۔‘‘ (الشعراء26 :آیت80)
6. قُلْ ھُوَ لِلَّذِچ اٰمَنُوْا ھُدً ی وَّ شِفَا ئٌ ؟
(ترجمہ)’’(اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم )کہہ دیجئے یہ قرآن تو ایمان والوں کیلئے ہدایت اور شفا ہے۔‘‘ ( حٰمٓالسجدہ41 :آیت 44)
( اِ ن آیات کو پڑھنا ہر مریض کیلئے باعث ِصحت ہے۔ بِاِ ذْ نِ ا للّٰہِ تَعَالٰی )
آیا تِ سکینت(سکون بخش آیات)
قرآن حکیم میں درج ذیل 6 آیات ایسی ہیں جن کو ’’ آیات سکینت ‘‘ کہا جاتا ہے۔ دل میں جب سکون و اطمینان پیدا ہوتا ہے تو جسم بھی ضرور اس سے متاثر ہوتا ہے اور جسمانی امراض مثلاً گھبراہٹ،پریشانی، تفکرات اور مرض کی شدت اس سے دورہوجاتے ہیں۔ بیمار کو ان آیات کی تلاوت کرنا صبح و شام نہایت مفید ہے۔
1۔ وَ قَالَ لَــھُمْ نَبِیُّھُمْ اِنَّ اٰیَۃَ مُلْکِہٖٓ اَنْ یَّاْتِیَکُمُ التَّابُوْتُ فِیْہِ سَکِیْنَۃٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَبَقِـیَّــۃٌ مِّمَّا تَرَکَ اٰلُ مُوْسٰی وَاٰلُ ھٰرُوْنَ تَحْمِلُہُ الْمَلچگکَۃُ ؟ اِنَّ في ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لَّــکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِين ،
(ترجمہ) ’’(بنی اسرائیل)کے نبی نے ان سے کہا کہ اس (طالوت)کی بادشاہت کی نشانی یہ ہے کہ تمہارے پاس وہ صندوق آجائیگا جس میں تمہارے رب کی طرف سے دل جمعی (سکون) ہے اور آلِ موسیٰ اور آل ہارو ن علیہم السلام کی چھوڑی ہوئی چیزیں ہیں۔