کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 178
ہے بلغم کو ختم کرتا پھیپھڑے کے مریض کے لئے بہت مفید ہے۔ جن لوگوں کو پیچش کی شکایت رہتی ہو وہ زیادہ استعمال نہ کریں۔ ٭ مولی :۔ بواسیر، گردہ، مثانہ کی پتھری،تِلّی، یرقان، دمہ، کمزوری معدہ، پیشاب اور حیض کی رکاوٹ میں بہت مفید ہے، خوراک کو ہضم کرتی ہے۔ اگر گوشت خوری کی کثرت سے گردہ اور مثانہ پر یورک ایسڈ کا بوجھ بڑھ رہا ہو تو مولی ہر کھانے کے ساتھ کھائیے۔گوشت کم سے کم کھائیں۔ بلکہ نہ کھائیں تو بہت ہی بہتر ہے۔ ٭ میتھی :۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’میتھی سے شفا حاصل کرو۔‘‘ (ابو نعیم) میتھی کا جوشاندہ حلق کی سوزش، ورم اوردردکیلئے بہت مفید ہے، سانس کی گھٹن کو کم کرتا ہے۔معدہ میں اگر جلن ہو تو جاتی رہتی ہے۔ میتھی ریح کو توڑتی ہے۔ میتھی کو پیس کر شہد کے ساتھ ملا کر اگر سینہ پر لیپ کیا جائے تو سینہ کے درد میں مفید ہے۔ ایک چھوٹا چمچہ پسی ہوئی میتھی اگر پانی کے ساتھ کھائی جائے تو دست اور پیچش میں مفید ہے۔ پسی ہوئی میتھی ایک گلاس گرم پانی میں شہد ملاکرپینا امراض پیشاب اور کھانسی کیلئے مفید ہے۔ عورتوں کے دودھ کی مقدار میں اضافہ اور جسمانی کمزوری کو دور کرتی ہے، میتھی خون کی کمی اوراعصابی کمزوری میں مفید اور مسلسل استعمال سے بواسیر کا خون بند ہو جاتا ہے۔ میتھی کے بیجوں میں لعاب دار اجزا آنتوں کی جلن، گیس، پرانی پیچش اور معدہ کے السر میں سکون دیتے ہیں۔سردی کے موسم میں آدھا چھوٹا چمچہ روزانہ کھانے سے موسم کی اکثر بیماریوں سے بچاؤ ہو جاتا ہے۔ ٭ ہری مرچیں محفوظ رکھنے کیلئے :۔ زیادہ عرصہ تک ہری مرچیں محفوظ رکھنے کیلئے ان پر لیموں کا عرق چھڑک کر پلاسٹک کی تھیلی میں اچھی طرح بند کر کے ریفریجریٹر میں رکھ لیں تو مرچیں کئی ہفتوں تک تازہ رہیں گی۔ اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی اس طرح ہرا دھنیا اور پودینہ بھی رکھا جاسکتا ہے۔