کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 177
دمہ، کھانسی، سینہ کے درد، حلق کی سوجن، خناق (Bronchitis)، دق و سل اور نمونیہ میں ہر کھانے کے ساتھ کھائیں۔ لہسن معدہ اور آنتوں کی بہت سی تکالیف کیلئے مفیدہے۔ لہسن خون کی شریانوں میں سختی اور پھٹکی (Clot) پیدا ہونے کو روکتا ہے۔ ہائی بلڈپریشر دل اور ذیابیطس کے مریض روزانہ لہسن ضرور کھائیں۔ یہ پیٹ کے کیڑے مارتا ہے لعاب زیادہ تیار کر کے غذا کے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے، پیشاب جاری کرتا ہے۔ سانس کی نالیوں کا بلغم دور کرتا ہے، کان کے درد، بہرہ پن اور وقت سے پہلے بالوں کی سفیدی روکتا ہے، مختلف جِلدی تکالیف کا موثرعلاج ہے۔نقصان دہ کولسٹرول (LDL) کو کم کرتا ہے۔اس کے استعمال سے اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی کھانسی، بخار، اعصابی تکالیف اور دل کے امراض وغیرہ سے نجات ملے گی۔ مرض کی شدت میں لہسن کے ابلے ہوئے پانی میں برنجاسف (ایک قدرتی پودا ہے جو حکیموں سے مل جاتا ہے) بھی 2 بڑے چمچے ملا کر پانی ابالیں کم از کم 3 ماہ استعمال کریں۔﴿ نوٹ: کچی پیاز یا لہسن کا استعمال نماز سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے کریں اسکے بعد تھوڑی سی سونف یا الائچی یا دھنیا کھالیں تاکہ بدبو ختم ہو جائے اور اچھی طرح مسواک کریں۔ ٭ لیموں :۔ اس کا رس خون، معدہ اور آنتوں کو صاف رکھتا ہے، غذا کو ہضم اور بھوک لگاتا ہے۔مرض سکروی :۔ (خون کی خرابی، مسوڑھوں کا سوجھ جانا اور ان سے خون بہنا) لیموں کے استعمال سے یہ مرض ختم ہو جاتا ہے۔ لیموں کی سکنج بین پینے سے دل و دماغ کو تسکین اور پیاس بجھ جاتی ہے۔ اگر نکسیر جاری ہو اور اس کا بند کرنا مشکل ہو تو ناک میں تازہ لیموں کے رس کی پچکاری کرنے سے نکسیر فوراً بند ہو جاتی ہے۔ بچھو، بھڑ کے کاٹے ہوئے پر لیموں کا رس لگانے سے درد اور جلن دور ہو جاتی ہے۔ بالوں کو گرنے سے محفوظ رکھنے اور ان کو لمبا کرنے کیلئے آملہ کو لیموں کے رس میں پیس کر لگائیں۔ ملیریا اور ہیضہ میں لیموں کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ مٹر :۔ اس سے خون اور گوشت بڑھتا ہے، عورتوں کے دودھ میں اضافہ ہوتا