کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 154
دودھ سے مسنون علاج آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔ 1. ’’گائے کے دودھ سے علاج کرو کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اس میں شفا رکھی ہے۔‘‘ (مسلم) 2. دودھ پینے سے پیٹ کی تیزابیت کم، طاقت میں اضافہ اور دماغ مضبوط ہوتا ہے۔ شہد کے ساتھ پیا جائے تو یہ چہرہ پر نکھار لاتا ہے، خارش کو دور کرتا ہے دودھ اور شہد بہترین غذا ہیں اور ذ ہنی پریشانی، منہ اور پیٹ کے ز خموں کا بہترین علاج بھی ہے۔3. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب دودھ پیتے تھے تو اس میں پانی ملا کر چکنائی کو کم کرتے تھے۔ آپ بغیرکریم والادودھ(Skimmed Milk)استعمال کریں۔4.سب سے بڑامظاہرہ یونس علیہ السلام کے واقعہ میں ہوا وہ مچھلی کے پیٹ میں دہشت اور خوف کے اثرات کے ساتھ فاقہ کشی میں رہے۔ جب مچھلی نے ان کو کنارہ پر اگلا تو وہ اتنے کمزور تھے کہ کروٹ بدلنے کی ہمت بھی نہ تھی۔ اﷲ تعالیٰ کے کرم سے سب سے پہلے ان کو کدو کی بیل (مکھیاں کدو کی بیل کے قریب نہیں آتی ہیں) کے سایہ میں لٹایا گیا۔ پھر ان کو ایسی غذا فراہم کی گئی جس میں چکنائی کم، نمکیات اور لحمیات زیادہ تھیں۔ تاکہ غذا جلد ہضم ہو کر توانائی کا باعث بنے۔ یہ غذا دودھ تھی۔ ایک ہرنی انکے پاس آکر ان کو اپنا دودھ پلا جاتی تھی۔ (تفسیر ستاری) 5.دودھ پینے کا صحیح وقت خالی پیٹ ہے خشکی کی و جہ سے نسیان ہو تو دودھ مفید ہے، غم اور وسواس کو مٹاتا ہے، کچا دودھ پیٹ پھلاتا ہے اور زکام پیدا کرتا ہے ، شہد ملانے سے یہ خدشات ختم ہو جاتے ہیں۔ گرم پئیں۔ دوپہر کے وقت دودھ پینا بدن کو قوت بخشتا ہے۔ شام کے وقت دودھ پینے سے پرانا بخار دور ہوتا ہے۔ بینائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر رات کو دودھ پیا جائے تو قبض اور گرانی کم ہوتی ہے۔ حاملہ عورتوں اور بچوں کی ہڈیوں کی تعمیر کیلئے کیلشیم اور فاسفورس کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ دونوں چیزیں دودھ سے مل جاتی ہیں۔ ٭ قرآن پاک میں اللہ پاک نے بچہ کیلئے 2 سال تک ماں کا دودھ مقرر کیا ہے ۔