کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 15
والو، صبر اور نماز سے مدد لو۔‘‘ (البقرہ 2 : آیت 153) بار بار نمازحاجت پڑھئیے۔ اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی جلد ہی بہتری آجائیگی۔ صبر کرنے سے انسان اﷲ تعالیٰ کی مغفرت کا حقدار ہوجاتا ہے۔ تمام گھر والوں کو بھی نمازکا پابند بنائیں۔ زکوٰۃ پوری پوری ادا کریں اور تمام احکام الٰہی پر پورا پورا عمل کریں۔ ٭ اس موضوع پر چند مزید احادیث : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 1. ’’جو رزق کی فراخی اور عمر کی درازی چاہے وہ اقرباسے صلہ رحمی (رشتہ داروں سے حسن سلوک) کرے۔‘‘(بخاری) 2. ’’ قطع رحمی کرنے (رشتہ داروں سے تعلق توڑنے) والا جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ ‘‘(بخاری) 3. ’’وہ شخص صلہ رحمی کرنے والا نہیں ہے جو صلہ رحمی کا بدلہ (صلہ رحمی سے) دیتا ہے۔ البتہ وہ شخص صلہ رحمی کرنے والا ہے جس سے صلہ رحمی نہیں کی جاتی مگر وہ صلہ رحمی کرتا ہے۔‘‘ (بخاری) 4. ’’کسی کیلئے جائز نہیں کہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے 3 دن سے زیادہ تعلقات اس طرح منقطع کرے کہ جب وہ دونوں ملیں تو ایک دوسرے سے منہ اِدھر اُدھر پھیر لیں بلکہ دونوں میں سے بہتر وہ شخص ہے جو پہلے سلام کرے۔‘‘ (بخاری)۔عام حالات میں بھی پہل آپ ہی کریں۔5. ’’جو شخص 3 دن سے زیادہ صلح کئے بغیر فوت ہو گیا تو وہ دوزخ میں داخل ہو گا‘‘ (ابوداؤد، احمد) 6. ’’اس شخص کی نماز سر سے بالشت بھر بھی بلند نہیں ہوتی جو (عام مسلمانوں سے لڑنے والا) قطع تعلق کرنے والا ہے ‘‘ (ابن ما جہ) 7. ’’لوگوں کے باہمی تنازعات و اختلافات کو طے کرادینے کا ثواب(نفلی) روزہ و نماز اور صدقہ سے بھی زیادہ ہے‘‘ (ابوداؤد)8. ’’دو آد میوں کے درمیان صلح کرا دینا بھی صدقہ ہے ‘‘(بخاری)9. ’’مظلوم کی بد دعا سے بچو چاہے وہ کافر ہی کیوں نہ ہو اسلئے کہ اسکے (اور اﷲتعالیٰ کے) درمیان پردہ نہیں ہے‘‘(بخاری)10. حدیث قدسی ہے :’’میرے بندو ، آپس میں ظلم نہ کرو۔‘‘ (مسلم) ’’ اللہ تعالیٰ بندہ کی مدد کرتا رہتا ہے جب تک وہ اپنے (مسلمان ) بھائی کی مدد کرتا رہتا ہے ۔‘‘ ( مسلم )