کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 13
2. حالت بدل دیں۔ کھڑے ہوں تو بیٹھ جائیں، بیٹھے ہوں تو لیٹ جائیں۔
3. وضو کر کے2 رکعات نماز حاجت( برائے دفع غصہّ) شروع کر دیں۔ (مشکوٰۃ)
4. سر پرٹھنڈا پانی ڈال لیں اور (کم از کم 2 گلاس پانی) پئیں بھی ۔
2. سب سے پہلے دونوں فریق اپنے دل میں اﷲ تعالیٰ کے عذاب کا ڈر پیدا کریں۔
فرمان الٰہی ہے :۔ (ترجمہ) ’’جو شخص اﷲ سے ڈرتا ہے اﷲ اسکے لئے ( مشکل سے) نکلنے کا راستہ پیدا کر دیتا ہے‘‘ (طلاق 65 : آیت 2) اﷲ تعالیٰ سے ڈرنے کا مطلب یہ ہے کہ اﷲ کریم کے سامنے کھڑے ہو کر حساب دینے سے ڈرے۔
﴿تفصیل کیلئے پڑھیئے تفسیر عبس80 : آیت 40 ﴾ اس لئے دونوں فریق علیٰحدگی میں (اختلافات دہرائے بغیر)اپنا اپنا حق اﷲ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کیلئے معاف کر کے اجر عظیم حاصل کریں یہ آپ کی طرف سے صدقہ بھی ہے
﴿مزیدتفصیل کیلئے پڑھیئے تفسیرآل عمران 3 :آیات 134 تا 136﴾
3. اگر دو مسلمان (یا مسلمانوں کی دو جماعتیں) آپس میں لڑ پڑیں تو تیسرے آدمی یا تیسری جماعت پر اﷲ تعالیٰ نے یہ فرض کیا ہے کہ وہ ان میں انصاف سے صلح کرادیں۔
فرمان الٰہی ہے : (ترجمہ) 1. ’’اگر مسلمانوں کی دو جماعتیں باہم لڑ پڑیں تو ان میں صلح کرا دو۔ بیشک مسلمان بھائی بھائی ہیں۔ پس اپنے دو بھائیوں میں صلح کرا دیا کرو۔‘‘
(الحجرات 49 : آیات 9 تا 10) ﴿مزید پڑھئیے تفسیر حجرات 49 : آیات 11 تا 12﴾
2. ’’جو شخص خیرات یا نیک بات یا لوگوں میں صلح کرانے کی تلقین کرے اور صرف اﷲ کی رضامندی حاصل کرنے کے ارادہ سے یہ کام کرے تو (اللہ) یقینا اسے بہت بڑا اجر دینگے۔ ‘‘ (النساء 4 : آیت 114)
4. آپس میں محبت سے ملیں،مصافحہ کریں، تحائف دیں، احسان کریں،ضرور ت مند ہو تو مالی تعاون بھی کریں۔ فرمان الٰہی ہے : (ترجمہ) ’’نیکی اور بدی برابر نہیں ہوتی، برائی کو بھلائی سے دفع کرو۔ پھر (تم دیکھو گے) تمہارا دشمن تمہارا بہترین دوست ہو جائیگا اور