کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 129
4. دیسی گلاب:۔ علاج کیلئے سب سے بہترین گلابی رنگ کا اور اس کے بعد لال رنگ کا دیسی گلاب ہے۔ ایک تازہ گلاب کی پتیاں گرائینڈر میں پانی کے ساتھ پیس کر (یا دانتوں سے باریک چبا کر) صبح نہار منہ کھانے سے دل، آنکھوں، جگر اور معدہ کے امراض، درد شقیقہ، قبض، درد سر سے آدمی محفوظ رہتا ہے۔ خالص عرق گلاب آنکھ میں ڈالنے سے آنکھ کی بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔ گلاب کو پیس کر پیشانی پرلیپ کرنے سے سر کا درد جاتا رہتا ہے۔ 3گلاب دھو کر 2گلاس پانی میں ابالئے جب ایک گلاس پانی رہ جائے تو ایک بڑا چمچہ شہد ملا کر آدھے گلاس سے غرارہ کریں اورآدھا گلاس پئیں۔خشک کھانسی اور گلے کی تمام بیماریوں اور قبض کیلئے مفید ہے۔ گلاب کا لیپ بغلوں میں لگانے سے خارش اور بدبو ختم ہو جاتی ہے۔ زخم پر خشک گلاب کا سفوف لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس کا عطر سونگھنے سے دل اور دماغ کو قوت حاصل ہوتی ہے۔ خالص عرق گلاب میں 11 عدد کشمش رات کو بھگو دیں صبح نہار منہ کھانے اور اس کاپانی پینے سے دل کے مریضوں کو اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی دل کا دورہ نہیں پڑیگا بشرطیکہ وہ وزن کم رکھیں روغن گلاب کی سر پر مالش کرنے سے دماغ اور بالوں کو قوت ملتی ہے۔ کان میں ڈالنے سے درد کو آرام ملتا ہے۔ گلاب کی پتیاں جھڑ جائیں تو درمیان میں جو دانے بچتے ہیں انہیں گلاب کا پھل کہتے ہیں ان کو پیس کر دانتوں پر ملنے سے مسوڑھے مضبوط اور بدبو ختم ہو جاتی ہے اور زخم پر چھڑکنے سے زخم جلد خشک ہو جاتا ہے۔
5. گیندے کا پھول:۔ اس کے پتوّں کو پیس کر لیپ کرنے سے کنٹھ مالا (گلے کا مرض جس میں گلٹیاں ہوتی ہیں) ختم ہو جاتا ہے اور گلٹیاں اندر ہی اندر ختم ہو جاتی ہیں۔ اس کے پتوّں کا عرق کان کے درد کیلئے مفید ہے۔اسکے بیجوں کا سفوف آدھا چمچہ روزانہ صبح و شام کھانا کنٹھ مالا کا بہترین علاج ہے۔ اس کی خوشبو دماغی بیماریوں کیلئے مفید ہے۔ خشکی، داد اور چنبل پر اس کے پتوں کا رس لگانا مفید ہے۔ ان کے پتوں کا عرق بواسیر اور یرقان کیلئے بھی اکسیر ہے۔ خوراک:۔ ایک چمچہ دن میں 3 بار۔