کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 127
سے نکلتے ہوئے یہی عمل کیا تھا (کتب التفاسیر)۔﴿ نوٹ : ہر دعا سے پہلے اور آخر میں اﷲ ربّ العزّت کی حمد (اسکے لئے سورۂ فاتحہ) اور نماز والا درود ابراہیمی ضرور پڑھیئے۔ خطرناک طریقۂ علاج سے ہوشیار آج کل بیماروں کو لوٹنے کے نئے نئے طریقہ ایجاد ہو رہے ہیں مثلاً کہتے ہیں کہ یہ دوا ہر مرض، ہر قسم کے درد کا شرطیہ علاج ہے۔ اسکے لئے وہ اپنے ایجنٹ بھیجتے ہیں اور انکو بہت اچھی کمیشن دیتے ہیں۔ مریض کو دوا 10000 روپے ماہانہ تک کی دیتے ہیں۔ ایجنٹ سے کہتے ہیں کہ تم 3 مریض لے آؤ تو تم کو بونس دینگے۔ آگے نئے مریضوں سے بھی یہی کہتے ہیں (اسکو Pyramid Sale کہتے ہیں) اصل میں دوا جسکو وہ جڑی، بوٹیوں، پھلوں کے عرق اور وٹامن کا مرکب کہتے ہیں۔ وہ یقینا اس دوا میں ضرور ہوتے ہیں مگر جو چیز وہ چھپاتے ہیں وہ منشیات (Illicit-Drugs) اور دوسرے خطرناک اجزا ہوتے ہیں ان دوائیوں کولیبارٹری میں ٹیسٹ کروائیں تو ا اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی آپکو اس کی حقیقت معلوم ہو جائیگی۔ اس سے مریض عارضی طور پر ٹھیک لگتا ہے مگر اسکے بعد مریض وہی دوا مانگتا ہے جسکا وہ عادی (Addict) ہو چکا ہوتا ہے اگر نہ ملے تو مریض کی حالت خراب ہونے لگتی ہے اور گھر والے یہی مہنگی دوا لا کر بار بار دیتے رہتے ہیں۔ مریض کہتا ہے مجھے اس دوا سے سکون ملتا ہے(حقیقت میں وہ نشہ ہوتا ہے) ایسے خطرناک لوگوں کے جال میں نہ پھنسیں اچھے اور قابل اعتمادمستند ڈاکٹر یا حکیم سے علاج کروائیے،ہر مرض کے لئے پیٹنٹ اور معروف دوائیاں ہی استعمال کریں۔ دو سرا د ھوکہ دینے کا طریقہ یہ ہے کہ غیر مسلم کہتے ہیں کہ ہم اپاہج مریضوں کو تندرست کر دیتے ہیں اسکے لئے وہ اپنے ہی چند بنے ہوئے مریضوں کو (جن کو وہ معقول رقم دیتے ہیں) اسٹیج پر تندرست کر کے دکھا دیتے ہیں۔ اسطرح لوگوں کو اپنے مذہب کی طرف مائل کرتے ہیں اگر آپ تحقیق کریں تو معلوم ہو گا جو مریض تندرست ہوا تھا وہ مریض تھا ہی نہیں آپ یہ تصدیق خود بھی کر سکتے ہیں اسطرح کہ ان سے کہیں کہ ہمارے ہسپتال