کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 119
٭ گٹھیا کا درد:۔1.تلسی کے پتّوں کا جوشاندہ بنا کر بھپارہ (بھاپ) لینا مفید ہے۔ اسکے بیج (تخم ریحان) خونی بواسیر، پیشاب جلن سے آنا جیسے امراض میں استعمال کئے جاتے ہیں جن گھروں میں تلسی کا پودا ہوتا ہے وہاں مچھر نہیں آیا کرتے ۔ بستر پر تلسی کے پتیّ بچھا کر سونا بھی مچھروں سے محفوظ رکھتا ہے۔
2. جائفل کا موٹا سفوف سرسوں کے تیل میں اس وقت تک بھونا جائے کہ رنگ بھورا ہوجائے ۔ اعصابی درد میں بھی یہ بہت موثر ہے اس تیل کو استعمال سے پہلے چھان کر ٹھنڈا کرلیں۔صرف اس کا بیرونی استعمال گٹھیا کے درد سے نجات دیتا ہے۔
3. چوب چینی (ایک خوشبودار دوا) 5گرام کچل کر 250 ملی لیٹر پانی میں 12گھنٹے تک بھگو کر اتنا جوش دیں کہ پانی آدھا رہ جائے پھر چھان کر صبح کے وقت پی لیں۔4.کاسنی کے تازہ پتّوں کا عرق نکال کر چائے کا آدھا چمچہ صبح نہار منہ پی لیں۔
جَو ( Barley / Oat)کے فوائد
1.عہد رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں عام طور پر ’’ جَو ‘‘ کی روٹی کھائی جاتی تھی۔ یہ اگر دودھ میں پکا کرکھائیں تو اعلیٰ درجہ کا مقوی ہے۔ پیچش کو ختم کرتی ہے۔ دل، جگر کے امراض کے لئے مفید ہے۔ معدہ اور آنتوں کے السر کے مریضوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم نسخہ تلبینہ( جَو کو کوٹ کر اسے دودھ میں پکانے کے بعد شہد شامل کیا جاتا ہے) روزآنہ دیا جائے تو السر کا ہر مریض 2سے 3 ماہ میں اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی تندرست ہو جائے گا۔
2. پیشاب میں خون اور پیپ کے مریضوں کو جَو کا پانی پلایا جائے تو یہ تکلیف جلد ختم ہو جاتی ہے یہی طریقہ پتھری نکالنے کا بھی ہے۔3. ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو اس کو جَو کا پتلا دلیہ (Oat-Meal)دیا جاتا تھا ۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے : ’’(یہ تلبینہ) بیمار کے دل سے غم کو اتار دیتا ہے اور کمزوری کو اس طرح دور کر دیتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے چہرہ کو دھو کر اس سے غلاظت اتار دے۔‘‘ (ابن ما جہ)