کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 118
دیں۔ مذاق میں بھی جھوٹ بولنا گناہ ہے۔ جھوٹ برائے مصلحت بھی نہ بولیں۔اسلام جھوٹ بولنے کی اجازت صرف اسی صورت میں دیتا ہے جب کسی مسلمان کی زندگی بچانا مقصود ہو یا اسی طرح کی کوئی اور انتہائی اہم ضرورت ہو۔جس سے مسلمانوں کو بڑے نقصان سے بچا یا جاسکے۔ 7 ہر جھوٹ بولنے پر اپنے آپ کو سزا دیں مثلاً ایک منٹ کھڑے ہو کر اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ پڑھتے رہیں۔
جوڑوں اور گٹھیا کا درد
٭ جوڑوں کا درد :۔1. مچھلی کا تیل چائے کا ایک چمچہ آدھا گلاس موسمی کے جوس میں ملا کر صبح 11 بجے پی لیں 4 دن تک لگا تار۔ اسکے بعد ہر 15 دن کے بعد ایک چمچہ 2 دن تک لگا تار اسی طرح پئیں۔ 4 ماہ کا کورس، سردیوں میں استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے۔ اس علاج کے دوران ٹھنڈے پھل مثلاً موسمی، میٹھے، انار، انناس زیادہ استعمال کریں۔ مچھلی کا تیل دوائیوں کی دکان سے ملتا ہے۔ اب خوشبو دار بھی ملتا ہے خاص طور پر چھوٹے بچوں کیلئے ۔2گھیکوار (ایک قدرتی جڑی بوٹی جو پودے والوں سے مل جاتی ہے) چھیل کر اسکا گودا تقریباً چائے کا ایک چمچہ نہار منہ کھا لیں۔ یہ آپ اپنے گھر میں بھی اگا سکتے ہیں اورگملے میں بھی۔ ا سکا حلوہ بھی بازارمیں د ستیاب ہے۔
3. میتھی کے سوکھے پتّے یا میتھی کے بیج ، کلونجی ، اجوائن ، ہم وزن ملا کر کوٹ پیس کر سفوف بنالیں۔ چائے کا آدھا چمچہ دن میں 3 بار پانی کے ساتھ کچھ عرصہ تک استعمال کریں۔ تمام اعصابی دردوں ،کمزوری، ریاح بادی کے امراض ،گیس ، تبخیر ،جوڑوں کے درد کیلئے اکسیر ہے۔4. شہد، روغن زیتون میں ملا کر ہلکا سا گرم کر کے درد کے مقام پر ہلکی ہلکی مالش کیجئے اور بعد میں اس پر کپڑا باندھ دیں اس سے جوڑوں کے درد میں فوری آرام آجائے گا۔ اِنْ شَائَ اللّٰہُ الْعَزِیْزُ 5.ایک چائے کا چمچہ کالی مرچ کا سفوف تِل کے تیل میں اس وقت تک گرم کریں کہ سارا تیل کالا ہوجائے۔ جوڑوں اور اعصابی درد کے نجات کیلئے درد کی جگہ پر روزانہ اس تیل سے مالش کریں۔