کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 117
3. ’’جھوٹ کو گناہ کبیرہ اور منافق کی 3 علامات میں سے ایک علامت بتایاہے۔ ‘‘ (بخاری)
٭ غصّہ، حسد، تکبر ا ور جھوٹ بولنے جیسی بری عادات انسان کی زندگی کو دیمک کی طرح چاٹ جاتی ہیں اس لئے ان بری عاد ات کو چھوڑ کر ذ ہنی الجھنوں سے چھٹکارا حاصل کیجئے جو کچھ اﷲ کریم نے دیا ہے اس پر قناعت کریں اورہر نماز کے بعد دعا کریں۔ اﷲتعالیٰ آپکو بھی دنیا اور آخرت کی ہر نعمت دے۔ والدین کی خدمت کرنے سے بھی بے شمار نعمتیں ملتی ہیں اور رزق میں اضافہ ہو تا ہے بِاِ ذْ ن ا للّٰہِ تَعَا لٰی
1. جھوٹ بولنے سے ذ ہنی الجھنیں اور اعصابی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔جھوٹ بولنا گناہ کبیرہ ہے۔ مذاق میں بھی جھوٹ نہ بولیں جھوٹ بول کر مال بیچنا حرام ہے۔ 2. جھوٹ بیماریوں کی جڑ اور جہنم کا راستہ ہے۔ جھوٹ بولنے سے ذ ہنی سکون ختم ہو جاتا ہے ۔3.جھوٹ سے بیماریاں پیداہوتی ہیں مثلاً ذہن پر برے اثرات ، ضمیر کی ملامت ، امراض دل، سر درد، دل پر خوف رہتاہے کہ کب اسکا جھوٹ کھل جائے۔اس سے بیماریاں دماغ پرقابو پالیتی ہیں۔ غرض جھوٹ اس دنیا میں ہی کسی نہ کسی عذاب میں مبتلا کردیتا ہے اور آخرت کی سزا الگ ہے ۔ پھر ایک گناہ کو چھپانے کیلئے دوسرا جھوٹ بولاجاتا ہے پھر اس جھوٹ کو چھپانے کیلئے کئی اور جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔
4. بچے جب جھوٹ بولیں تو ماں باپ بجائے چشم پوشی کے انہیں سمجھائیں۔ سچ بولنے پر انعام دیں اور جھوٹ بولنے پر سزا ، ورنہ بچے اس گناہ کے عادی ہو جاتے ہیں اور پھر بڑے ہوکر بھی اس گناہ میں بڑھتے ہی جاتے ہیں ۔ اور بعض بچے آگے چل کر مجرم بن جاتے ہیں۔زبان سے نکلاہوا جھوٹ ذہن میں چھپ کر بیٹھ جاتا ہے اور کانٹے کی طرح تکلیف دیتا رہتا ہے ۔ 5. روزانہ اپنامحاسبہ کریں کہ آج کتنے جھوٹ بولے ۔ توبہ کریں اور جس کو نقصان پہنچا یا ہے اسکا ازالہ بھی کریں ۔اگر وہ مر گیا ہے تو اسکے لئے دعاء مغفرت کریں اور اسکی طرف سے کچھ خیرات بھی کریں۔6. جھوٹ بولنا چھوڑ