کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 116
(ترجمہ)’’اے اﷲ، ہم (ہر) مصیبت کی سختی سے اور بدبختی میں پڑجانے سے اور تقدیر کے فیصلہ سے جو ہمارے حق میں اچھا نہ ہو اوردشمنوں کے خوش ہونے سے آپ کی پناہ چاہتے ہیں۔‘‘ (بخاری ) ٭ یوسف علیہ السلام نے کہا تھا :
6. وَمَا أُبَرِّئُ نَفْسِي ۚ إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي ۚ إِنَّ رَبِّي غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٥٣﴾
(ترجمہ)’’اور میں اپنے آپکو اچھا نہیں کہتا کیونکہ نفس تو برائی ہی کی ترغیب دیتا ہے مگر (یہ کہ وہ ایسا نفس ہو) جس پر میرا رب مہربان ہو۔ بے شک میرا رب بخشنے والا مہربان ہے‘‘۔ (یوسف12 : آیت53)
اس آیت کو بار بار روزانہ پڑھیں اِنْ شَائَ اللّٰہُ الْعَزِیْزُ آپ نفس کی برائی سے بچ کر پرہیزگار بن جائینگے۔ کوشش کریں یہ آیت زبانی یاد کر لیں۔
جھوٹ بولنے سے بیماریاں اور ان کا علاج
فرمان الٰہی ہے :۔ (ترجمہ)1.’’اے ایمان والو، اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کے ساتھ ہوجاؤ۔ ‘‘(توبہ9 : آیت119)
2. جھوٹ بولنے والوں پر اللہ کی لعنت۔( اٰل عمران 3 : آیت61 )
﴿وضاحت:ایک انسان دوسرے انسان کو لعنت کرے تو وہ لڑ نے مرنے کو تیارہو جاتا ہے۔ سوچیئے، اگر اللہ جھوٹ بولنے والوں پر لعنت کردے تو پھر ان کا کیا حال ہوگا﴾
3. ’’سچ کو جھوٹ کے ساتھ مت ملاؤ اور جان بوجھ کر سچ بات کو نہ چھپاؤ۔ ‘‘ (البقرہ 2 : آیت 4 2)۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
1. ’’جھوٹ ذ ہنی خلجان کا باعث ہے اور سچ ذ ہنی اطمینان کا باعث ہے۔ ‘‘ (مشکوٰۃ) 2. ’’جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اسکی بدبو سے (اعمال لکھنے والا) فرشتہ ایک میل دور بھاگ جاتا ہے۔‘‘(ترمذی)