کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 107
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٤﴾ يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ ﴿٣٥﴾ فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٦﴾ فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ ﴿٣٧﴾ فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٨﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ ﴿٣٩﴾ فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٤٠﴾
12۔ لَوْ أَنزَلْنَا هَـٰذَا الْقُرْآنَ عَلَىٰ جَبَلٍ لَّرَأَيْتَهُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللَّـهِ ۚ وَتِلْكَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴿٢١﴾ هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ﴿٢٢﴾
( اے جن و انس،) تم اپنے رب کی کون کونسی نعمت جھٹلاؤ گے۔ تم دونوں پر (قیامت کے دن) آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑا جائیگا پھر تم اس کو کہیں بھی ہٹا نہ سکو گے)۔
( اے جن و انس) اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے ۔ پس جب آسمان پھٹ جائیگااور ایساسرخ ہو جائیگا جیسے سرخ چمڑا۔( اے جن و انس) تو تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ تو اس دن کسی جرم کے متعلق نہ پوچھا جائیگا۔
( اے جن و انس) تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے۔‘‘﴾(الرحمن 55:آیات33تا40)
12۔ (ترجمہ )﴿ ’’اگر ہم نے اس قرآن کو کسی پہاڑ پر اتارا ہوتا تو (اے مخاطب) تُو اس کو دیکھتا کہ اﷲ کے خوف سے دباجاتا اور پھٹ جاتا اورہم ان مثالوں کو لوگوں کیلئے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ سوچیں﴾ ۔وہ ایسا معبود ہے کہ اس کے سوا کوئی اور معبود (بننے کے لائق) نہیں، وہ جاننے والا ہے ہر پوشیدہ اور ظاہر چیز کا۔ وہ بڑا ہی مہربان رحم والا ہے۔