کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 106
إِنَّ إِلَـٰهَكُمْ لَوَاحِدٌ ﴿٤﴾ رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ ﴿٥﴾ إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ ﴿٦﴾ وَحِفْظًا مِّن كُلِّ شَيْطَانٍ مَّارِدٍ ﴿٧﴾ لَّا يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَىٰ وَيُقْذَفُونَ مِن كُلِّ جَانِبٍ ﴿٨﴾ دُحُورًا ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ ﴿٩﴾ إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ ﴿١٠﴾ فَاسْتَفْتِهِمْ أَهُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَم مَّنْ خَلَقْنَا ۚ إِنَّا خَلَقْنَاهُم مِّن طِينٍ لَّازِبٍ ﴿١١﴾
11۔ يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانفُذُوا ۚ لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ ﴿٣٣﴾
کہ تمہارا معبود (برحق) ایک ہے۔وہ رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے اور رب ہے مشرقوں کا۔ ہم ہی نے رونق دی ہے آسمانِ دنیا کو ستاروں سے اور حفاظت بھی کی ہے ہر شریر شیطان سے۔ کان بھی نہیں لگاسکتے وہ شیاطین عالم بالا کی طرف اور وہ ہر طرف سے دھکے دئیے جاتے ہیں اور ان کیلئے دائمی عذاب ہو گا مگر جو( شیطان) کچھ خبرلے ہی بھاگے تو ایک دہکتا ہوا شعلہ اس کے پیچھے لگ جاتا ہے۔ تو آپ ان سے پوچھئے کہ یہ لوگ بناوٹ میں زیادہ سخت ہیں یا ہماری پیدا کی ہوئی یہ چیزیں ؟ (کیونکہ) ہم نے ان لوگوں کو چپکنے والی مٹی سے پیدا کیا ہے‘‘۔ ( الصّٰفّٰتِ 37 : آیت 1 تا 11)
11. (ترجمہ)﴿’’ اے گروہ جن اور انسان،اگر تم میں یہ طاقت ہے کہ آسمان اور زمین کی حدود سے کہیں باہر نکل جاؤ تو نکل کے دیکھو (ہم بھی دیکھیں)مگر نہیں نکل سکتے بغیر زور کے (اور تم میں زور ہے نہیں)