کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 105
أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ ﴿١١٥﴾ فَتَعَالَى اللَّـهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ ﴿١١٦﴾ وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ ﴿١١٧﴾ وَقُل رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ ﴿١١٨﴾ 10۔ بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ وَالصَّافَّاتِ صَفًّا ﴿١﴾ فَالزَّاجِرَاتِ زَجْرًا ﴿٢﴾ فَالتَّالِيَاتِ ذِكْرًا ﴿٣﴾ 9۔”(ترجمہ)’’ہاں توکیاتم نے یہ خیال کیاتھا کہ ہم نے تم کو یونہی فضول(خالی از حکمت) پیدا کر دیا ہے اور (یہ خیال کیا تھا) کہ تم ہمارے پاس نہیں لائے جاؤ گے۔ سو اﷲ بہت ہی عالی شان ہے جو بادشاہِ حقیقی ہے، اس کے سوا کوئی بھی لائقِ عبادت نہیں(اور وہ) عرشِ کریم کا مالک ہے اور جو شخص (اس امر پر دلیل قائم ہونے کے بعد) اﷲ کے ساتھ کسی دوسرے ا لٰہ کو پکارے ، جس (کے معبود ہونے) کی اس کے پاس کوئی دلیل بھی نہیں تو پھر اس کا حساب اسی کے رب کے ہاں ہو گا یقینا کفار کو فلاح نہ ہو گی اور آپ یوں کہا کریں کہ’’ اے میرے رب (میری خطائیں) معاف کر دیجئے اور رحم کر دیجئے اور آپ تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنیوالے ہیں۔‘‘ (المو منون23:آیات115تا118) 10 (ترجمہ)’’ اﷲ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑے مہربان نہایت رحم والے ہیں قسم ہے ان فرشتوں کی جو صف باندھ کر کھڑے ہوتے ہیں پھر ان فرشتوں کی جو ڈانٹنے والے ہیں پھر ان فرشتوں کی جو ذکر اﷲ کرنے والے ہیں