کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 100
وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ﴿٢٥٥﴾ لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ ۖ قَد تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ ۚ فَمَن يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللَّـهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انفِصَامَ لَهَا ۗ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٥٦﴾ اللَّـهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُم مِّنَ النُّورِ إِلَى الظُّلُمَاتِ ۗ اور وہ (لوگ) اس کے علم میں سے کسی چیز کو اپنے احاطہ علمی میں نہیں لا سکتے مگر جس قدر (علم دینا) وہ چاہے۔ اس کی کرسی کی وسعت نے تمام آسمانوں اور زمین کو گھیر رکھا ہے اور اﷲ کو ان کی حفاظت کچھ گراں نہیں گزرتی۔ اور وہ عالی شان اور عظیم الشان ہے۔‘‘(البقرہ2:آیت255) (ترجمہ)﴿’’دین میں زبردستی نہیں (کیونکہ) ہدایت یقینا گمراہی سے ممتاز ہو چکی ہے۔جو شخص شیطان سے انکار کرے اور اﷲ پر ایمان لائے (یعنی اسلام قبول کر لے) تو اس نے بڑا مضبوط حلقہ تھام لیا۔ جسکو کسی طرح کی شکست نہیں(ہو سکتی) اور اﷲ خوب سننے، خوب جاننے والے ہیں۔ اﷲ ساتھی ہے اُن لوگوں کا جو ایمان لائے انکو (کفر کی) تاریکیوں سے نکال کر نور( اسلام) کی طرف لاتا ہے اور جن لوگوں نے کفر کیا انکے ساتھی شیاطین ہیں وہ ان کو نورِ (اسلام) سے نکال کر کفر کی تاریکیوں کی طرف لے جاتے ہیں۔