کتاب: بدعات سنت کے میزان میں - صفحہ 35
1.عتبہ بن سکن سخت مجروح ہے۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
یُخْطِیُٔ وَیُخَالِفُ ۔
’’غلطیاں کرتا ہے اور ثقہ راویوں کی مخالفت کرتا ہے۔‘‘
(الثّقات : 8/508)
حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ کہتے ہیں :
قَالَ الدَّارَقُطَنِيُّ : مُنْکَرُ الْحَدِیثِ، مَتْرُوکُ الْحَدِیثِ ۔
’’امام دارقطنی رحمہ اللہ نے اسے منکر الحدیث اور متروک قرار دیا ہے۔‘‘
(الضّعفاء والمتروکون : 2255)
حافظ بزار رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
قَدْ رَوٰی عَنِ الْـأَوْزَاعِيِّ أَحَایثَ لَمْ یُتَابَعْ عَلَیْھَا ۔
’’اس نے امام اوزاعی رحمہ اللہ کی طرف منسوب کر کے منکر روایات بیان کی ہیں ۔‘‘
(مسند البزّار : 4166)
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ھُوَ مَتْرُوکٌ ۔’’یہ متروک ہے۔‘‘
(مَجمع الزّوائد : 3/202، ح : 5230)
اس سند کے دیگر راویوں کی توثیق بھی نہیں ملی۔ لہٰذا یہ سند بالکل باطل ہے۔
(ج) عَنْ ضَمْرَۃَ بْنِ حَبِیبٍ أَحَدِ التَّابِعِینَ، قَالَ : کَانُوا یَسْتَحِبُّونَ إِذَا سُوِّيَ عَلَی الْمَیِّتِ قَبْرُہُ، وَانْصَرَفَ النَّاسُ عَنْہُ،