کتاب: بدعات سنت کے میزان میں - صفحہ 33
لَمْ یَکُنْ بِثِقَۃٍ، قَدْ رَأَیْتُہٗ ۔ ’’یہ ثقہ نہیں تھا۔ میں نے اسے دیکھا ہوا ہے۔‘‘ (تاریخ أسماء الضّعفاء والکذّابین : 129) امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں : یَضَعُ وَضْعًا عَلَی الثِّقَاتِ ۔ ’’یہ روایات خود گھڑ کر ثقات پرتھوپ دیتا تھا۔‘‘ (کتاب المجروحین : 1/252) امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مُنْکَرُالْحَدِیثِ، ضَعَّفَہٗ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ۔ ’’منکرالحدیث ہے۔ اسے علی بن حجر رحمہ اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘ (التاریخ الکبیر : 3/28، التّاریخ الأوسط : 2/291، الرقم : 2646) امام حاکم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : یَرْوِي عَنْ جَمَاعَۃٍ مِّنَ الثِّقَاتِ أَحَادِیثَ مَوْضُوعَۃً سَاقِطَۃً ۔ ’’یہ کئی ثقہ راویوں سے منسوب کر کے من گھڑت اور سخت ضعیف روایات بیان کرتا ہے۔‘‘ (المَدخل إلی الصّحیح، ص 128، الرقم : 39) امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قَدْ عَدَّہُ السَّلَفُ فِیمَنْ یَّضَعُ الْحَدِیثَ ۔ ’’اسے سلف صالحین نے حدیث گھڑنے والوں میں شمار کیا ہے۔‘‘ (الکامل في ضعفاء الرّجال : 4/240، ت : عبداللّٰہ بن ضرار) ثابت ہوا کہ یہ راوی باتفاق محدثین کذاب اور وضاع ہے ۔لہٰذا یہ سند جھوٹی ہے۔