کتاب: بدعات سنت کے میزان میں - صفحہ 32
رَّسُولُ اللّٰہِ ۔ ’’سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے، انہوں نے فرمایا: جب میں فوت ہو جاؤں ،تودفن کے بعد ایک شخص میرے سر ہانے کھڑا ہو کرکہے : صدی بن عجلان (سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کا نام)! اس عقیدے کو یاد کر یں جس پر آپ دنیا میں قائم تھے،یعنی توحید ِالٰہی و رسالت ِمحمدی کا اقرار۔‘‘ (الدرّ المنثور للسّیوطي : 5/39) بے سند ہونے کی وجہ سے باطل ہے۔دین کی بنیاد سندپرہے۔ (ب)اس روایت کی ایک دوسری سندبھی ہے۔ قَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍِ : حَدَّثَنَا حَمَادُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِي کَثِیرٍ، عَنْ سَعِیدٍ الْـأَوْدِيِّ … ۔ (المنتقٰی من مسموعات مَرو للضیاء المقدسي : 21، ذکر الموت لابن شاھین، نقلًا عن المقاصد الحسنۃ للسّخاوي : 265) سفید جھوٹ ہے۔ 1.حمادبن عمرو نصیبی ’’متروک وکذاب‘‘ ہے۔ امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مِمَّنْ یَّکْذِبُ، یَضَعُ الْحَدِیثَ ۔ ’’یہ کذاب اور حدیث گھڑنے والا ہے۔‘‘ (الکامل لابن عدي : 3/10، وسندہٗ حسنٌٌ) امام ابن شاہین رحمہ اللہ فرماتے ہیں :