کتاب: بدعات سنت کے میزان میں - صفحہ 166
جاری ہو،وہ خدا کے سوا کسی کی نہ کھائی جاوے، مگر لغوی قسم جو محض تاکید کلام کے لیے ہو، وہ جائز۔یہی نذر کا حال ہے۔‘‘
(جاء الحق : 1/307)
سعیدی صاحب اس کا جواب دیتے ہیں اور کیا خوب دیتے ہیں :
’’یہ دلیل متعدد وجود سے صحیح نہیں ہے۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ چونکہ غیراللہ کے لیے قسم کا ذکر قرآن اور حدیث میں آ گیا، اس لیے اس میں تاویل کی ضرورت ہے اور غیر اللہ کے لیے نذر ماننے کا ذکر قرآن و حدیث میں نہیں ہے، اس لیے اس کو تاویل سے غیراللہ کے لیے جائز کرنے کی کیا ضرورت ہے؟‘‘
(شرح صحیح مسلم : 4/542)