کتاب: بدعات سنت کے میزان میں - صفحہ 134
أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَکْثِرُوا فِي الْجَنَازَۃِ قَوْلَ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ ۔
’’سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جنازے کے ساتھ کثرت سے لا الہ الا اللہ پڑھیں ۔‘‘
(الغرائب المُلْتَقَطَۃ لابن حَجَر : 94)
سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔
1.سنان بن سعد جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔
2.مسلم بن خالد زنجی کو جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
اَلْجُمْہُورُ ضَعَّفَہٗ ۔’’جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘
(مَجمع الزّوائد : 5/45)
3.حافظ عبد اللہ بن محمد بن وہب دینوری متکلم فیہ راوی ہے۔
4.اس میں کئی مجہول راوی ہیں ۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’’منکر‘‘ کہا ہے۔
تنبیہ :
جناب اشرف علی تھانوی صاحب کہتے ہیں :
’’ہمارے حضرت حاجی (امداد اللہ )صاحب قبلہ نے انتقال کے وقت مولوی اسماعیل صاحب سے فرمایا تھا کہ میرا جی چاہتاہے کہ میرے جنازے