کتاب: بدعات سنت کے میزان میں - صفحہ 119
میرے الہ اور ابراہیم، اسحاق، یعقوب، جبریل، میکائیل، اسرافیل علیہم السلام کے الہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو میری دعا قبول کر لے، میں لاچار ہوں ، تو مجھے میرے دین میں عصمت دے، میں آزمائشوں میں مبتلا کیا گیا ہوں ، مجھ پر رحمت فرما، میں گناہ گار ہوں اور تو مجھ سے فقر دور کر دے، میں تنگدست ہوں ، اللہ تعالیٰ پر لازم ہے کہ اس کے دونوں ہاتھ خالی نہ لوٹائے۔‘‘ (عمل الیوم واللّیلۃ لابن السّنّي : 138) روایت من گھڑت ہے : 1.عبدالعزیز بن عبدالرحمن قرشی بالسی’’متروک‘‘ ہے ۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اِضْرِبْ عَلٰی أَحَادِیْثِہٖ، ھِيَ کَذِبٌ، أَوْ قَالَ : مَوْضُوْعَۃٌ ۔ ’’اس کی احادیث پھینک دیں ، وہ جھوٹ ہیں ۔‘‘ (الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 5/388) امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَیْسَ بِثِقَۃٍ ۔’’یہ ثقہ نہیں ۔‘‘ (الضّعفاء والمتروکون، ص 211) امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : عَبْدُ الْعَزِیْزِ ھٰذَا یَرْوِي عَنْ خُصَیْفٍ أَحَادِیْثَ بَوَاطِیْلَ ۔ ’’یہ عبدالعزیز خصیف سے جھوٹی روایات بیان کرتا ہے ۔‘‘ (الکامل في ضعفاء الرّجال : 5/289)