کتاب: بدعت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 46
بغض اور کینہ جیسے بدترین خصائل سے اپنے سینے کو پاک رکھنا چاہئے، تاکہ وہ اس مبارک رات میں اﷲ تعالیٰ کی بخشش اور مغفرت کے مستحق بن سکیں۔ اس رات میں کئی بدعات کا ارتکاب کیا جاتا ہے۔ مثلاً : 1) اس رات میں خصوصی عبادت کی جاتی ہے اور سو رکعت نماز ادا کی جاتی ہے۔2) اس کے دن کا روزہ رکھا جاتا ہے۔3) اس رات میں قبرستان کی زیارت کی جاتی ہے۔4) اس رات کے متعلق یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ اس میں مخلوق کی تقدیر لکھی جاتی ہے۔5)نیز یہ بھی عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ اس رات میں مرحومین کی روحیں اپنے اپنے دنیوی گھروں کو لوٹ آتی ہیں، اس لئے ان کے وارثین ان کے پسند یدہ کھانے فاتحہ میں رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان تمام ماکولات ومشروبات سے شاد کام ہوکر صبح ہونے سے پہلے وہ اپنے اپنے ٹھکانوں کی طرف کوچ کرجاتے ہیں۔یہ سارے اعمال کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہیں،بلکہ روحوں کی آمد کا عقیدہ اسلامی تعلیمات اور عقائد کے یکسر خلاف ہے اسلئے تمام مسلمانوں سے گذارش ہے کہ وہ ان بدعات سے کنارہ کش ہوجائیں۔اللہ امت مسلمہ کو ایمان وعمل صالح کی توفیق عنایت فرمائے اور ان کی صراط مستقیم اور جادئہ حقہ کی طرف رہنمائی فرمائے۔ نیز ایمان وعقیدے کی برائیوں اور بدعتوں کی تباہ کاریوں سے محفوظ ومامون رکھے آمین ! وصلی اللہ وسلم علی سیدنا ونبیّنا وحبیبنا محمد وعلی آلہ وأصحابہ وأزواجہ وأھل بیتہ أجمعین۔ وآخر دعوانا أن الحمد ﷲ رب العالمین۔