کتاب: بدعت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 41
فراموش کرتے ہوئے مسلم خواتین کا پارکوں میں نکلنا نہایت ہی افسوسناک ہے۔ اﷲ تمام مسلمانوں کو خرافات سے محفوظ رکھے۔ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اکثر مسلمان12؍ ربیع الأول کورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا جشن عید میلاد النبی کے نام سے مناتے ہیں، حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت 9؍ ربیع الأول مطابق 22؍ اپریل 571ء ؁ کو دوشنبہ کے دن صبح صادق کے وقت ہوئی،اگرچہ کہ لوگوں کے درمیان آپ کی تاریخ ولادت 12؍ ربیع الأول مشہور ہے، لیکن محققین کی رائے مطابق واقعہ فیل 17؍ محرم الحرام کو پیش آیا اور اس لئے عام الفیل کی ابتداء 18؍ محرم الحرام سے ہوئی اور اس سال محرم کا مہینہ30دن کا تھا، اور ماہ ِ صفر 29 دن کا اگر اس میں ربیع الأول کے 8 دن جوڑے جائیں تو 13+29+8=50 پچاس دن بنتے ہیں،اور اکثر مؤرخین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ آپکی ولادت باسعادت واقعہ فیل کے پچاس دن بعد ہوئی تھی اور اس سال یکم ربیع الأول، اتوار کا دن تھااور اس طرح دوشنبہ کا دن صرف9؍ ربیع الأول کو ہی آسکتا ہے اور یہ بات صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ آپ 1 کی پیدائش پیر کے دن ہوئی تھی۔تفصیل کیلئے دیکھیں "رحمۃ للعالمین :از قاضی محمد سلیمان سلمان منصور پوری رحمہ اللہ " عید میلاد کا ثبوت نہ قرآن وسنت سے، نہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل سے ملتا ہے، اور نہ ہی قرون اولیٰ میں اس کا کوئی وجود ملتا ہے، بلکہ اسے 625؁ھ میں ایجاد کیا گیا۔ شریعتِ اسلامیہ میں اس