کتاب: بدعت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 32
ملے یہ اس سے بہتر ہے کہ تو فلاں شخص کے عقیدے پر اس سے ملاقات کرے۔ [1] آپ نے دیکھا کہ امام یونس بن عبید رحمہ اللہ کو پتہ تھا کہ مخنث انکے لڑکے کو اس کے دین سے نہیں گمراہ کرسکتا، لیکن بدعتی اس کو یہاں تک گمراہ کرسکتا ہے کہ وہ کفر کرے۔ 7۔ إمام شافعی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں : " لَاَنْ یَلْقَی اللّٰهَ الْعَبْدُ بِکُلِّ ذَنْبٍ مَا خَلَا الشِّرْکِ خَیْرٌ مِنْ أَنْ یَلْقَاہُ بِشَیْئٍ مِنَ الْھَوی"۔ انسان سوائے شرک کے ہر گناہ کرکے اﷲ تعالی سے ملے اس کے حق میں بہتر ہے اس سے کہ وہ بدعتی ہو کرملے۔ (الإعتقاد للإمام البیہقی : 158) 8۔ إمام أحمد بن حنبل رحمہ اﷲ فرماتے ہیں : " قُبُوْرُ أَھْلِ السُّنَّۃِ مِنْ أَھْلِالْکَبَائِرِرَوْضَۃٌ، وقُبُوْرُ أَھْلِ الْبِدْعَۃِ مِنِ الزُّھَّادِ حُفْرَۃٌ، فُسَّاقُ أَھْلِ السُّنَّۃِ أَوْلِیَائُ اﷲِ، وَزُھَّادُ أَھْلِ الْبِدْعَۃِ أَعْدَائُ اللّٰهِ "۔ ترجمہ : اہلسنّت میں جو کبیرہ گناہوں کے مرتکب ہوں انکی قبریں جنت کا باغ ہیں اور اہلِ بدعت کے زاہدوں کی قبریں دوزخ کا گڑھا ہیں، اہلِ سنّت کے فاسق اﷲ کے دوست ہیں اور اہلِ بدعت کے زاہد اﷲ کے دشمن ہیں۔( طبقات الحنابلۃ :1؍184) 9۔امام بربہاری رحمۃ اللہ علیہ، اپنی کتاب" شرح السنۃ " میں فرماتے ہیں : ’’اپنی جانب سے اہلِ بدعت کی تردید کیلئے کوئی حیلہ نہ تلاش کرو، کیونکہ تمہیں ان
[1] حلیۃ الأولیاء : ۳؍ ۲۰۔۲۱۔ تاریخ بغداد للخطیب : ۱۲؍ ۱۷۲،۱۷۳۔ الإبانۃ الکبری لإبن بطّۃ : ۴۷۴۔ الشریعۃ للآجری : ۲۰۲۱۔ اس کی سند صحیح ہے