کتاب: بدعت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 12
کریں : ﴿ وَ مَا اخْتَلَفْتُمْ فِیْہِ مِنْ شَیْ ئٍ فَحُکْمُہُ ٓ اِلَی اللّٰهِ ذٰلِکُمُ اﷲ ُ رَبِّیْ ﴾ (الشوریٰ :10) ترجمہ : اور جس چیز میں تمہارا اختلاف ہو،اس کا فیصلہ اﷲ ہی کی طرف لوٹانا ہے، وہی اﷲ میرا رب ہے۔ دوسری جگہ ارشاد ہے : ﴿ یَآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْٓا اَطِیْعُوْا اللّٰهَ وَاَطِیْعُوْا الرَّ سُوْلَ وَاُوْلِی اْلاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَئْیٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہ ِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہ ِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ج ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِیْلًا﴾ ترجمہ :"اے ایمان والو:اﷲ کی اطاعت کرواور رسول کی اطاعت کرو اورانکی جو تم میں صاحبِ امر ہوں ‘اگر تم آپس میں کسی معاملے میں اختلاف کرلو تو اسے اﷲاور رسول کی طرف لوٹاؤ اگر تم واقعی اﷲاور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو، یہ بہتر ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے "۔ (النساء :59) اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنت کی اتباع کرنے والوں کو جنت کی خو شخبری سنائی ہے جس کی تمنا ہر وہ دل کرتا ہے جس میں رائی کے برابر بھی ایمان ہو " کُلُّ اُمَّتِیْ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ اِلاَّ مَنْ اَبیٰ قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ مَنْ یَأبَی؟ قَالَ مَنْ اَطَاعَنِیْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ وَمَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ اَبیٰ " (بخاری:7280 ) ترجمہ : میرا ہر امتی جنت میں جائے گا سوائے اسکے جس نے انکار کیا۔ پوچھا گیا یا رسول اللہ ! انکار کرنے والا کون ہے ؟ فرمایا جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں جائے گا اور جس نے میری نا فرمانی کی اس نے انکار کیا۔