کتاب: بدعت کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 11
ترجمہ : جب اللہ اوراسکا رسول کسی معاملے میں فیصلہ کردے تو کسی مومن مرد اورعورت کیلئے اس بارے میں کوئی اور فیصلہ قبول کرنے کا اختیارباقی نہیں رہتا۔
﴿ فَلَا وَرَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْ مَا شَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا ﴾ (النساء :65) ترجمہ :" پس آپ کے رب کی قسم ! وہ لوگ مومن نہیں ہوسکتے جب تک آپ کو اپنے اختلافی امور میں اپنا فیصل نہ مان لیں، پھر آپ کے فیصلوں کے بارے میں اپنے دل میں کوئی گھٹن محسوس نہ کریں، اور پورے طور سے اسے تسلیم کرلیں ۔"
نیز فرمایا گیا کہ اطاعت رسول ہی در حقیقت اللہ کی اطاعت ہے : ﴿مَن یُّطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰہَ وَمَنْ تَوَلّٰی فَمَا أَرْسَلْنَاکَ عَلَیْہِمْ حَفِیْظاً ﴾ (النساء: 80)ترجمہ :جس نے رسول کی اطاعت کی اسی نے اللہ کی اطاعت کی اورجس نے رو گردانی کی، ہم نے آپکو ان کا نگران بنا کر نہیں بھیجا ہے۔
ایک اور جگہ ارشاد ہے : ﴿یَآ أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا أَطِیْعُوا اللّٰہَ وَأَطِیْعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَکُمْ﴾ (محمد:33 ) ترجمہ : اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ کرو۔ (محمد:33 ) یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی مخالفت کر کے اور منکرات کا ارتکاب کرکے اپنے اعما ل کو ضائع نہ کرو.
اختلاف کے وقت حقیقی مرجع
اللہ تعالی نے ہمیں حکم دیا ہے کہ مختلف فیہ امور میں کتاب وسنت کی طرف رجوع