کتاب: بدعت کا انسائکلوپیڈیا(قاموس البدع) - صفحہ 88
ہفتم: چھوٹی بدعات کو عادت بنا لیا جائے تو وہ بڑی بدعات کا روپ دھار لیتی ہیں، امام بربہاری کی سنہری نصیحت ہمارے شیخ نے اپنی کتاب ’’حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ (ص(۱۰۳۔۱۰۴) اوّل مسلمان علماء میں سے امام کبیر، شیخ حسن بن علی البربہاری، جو کہ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (م ۳۲۹ھ) کے اصحاب میں سے ہیں، کی نصیحت کے ساتھ ختم کی، شیخ البربہاری رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’چھوٹی بدعات سے بچو، کیونکہ چھوٹی بدعات بار بار کرنے سے بڑی بن جاتی ہیں، اسی طرح اس امت میں جو بھی بدعت جاری ہوئی اس کا آغاز چھوٹی بدعت سے ہوا اور وہ حق سے مشابہت رکھتی تھی، اسے اپنانے والا اس سے دھوکا کھاگیا، پھر وہ وہاں سے نکل نہ سکا، وہ بڑی ہوگئی اور دین کا حصہ بنا دی گئی، غور کریں … اللہ آپ پر رحم فرمائے… آپ خاص طور پر اپنے دور کے لوگوں سے جو بھی سنیں تو جلدی نہ کریں اور اس میں سے کسی چیز کو نہ اپنائیں حتیٰ کہ آپ یہ پوچھ گچھ اور تحقیق کرلیں کہ کیا اس کے متعلق اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم یا علماء میں سے کسی نے اس کی تعریف کی ہے، اگر آپ کو ان کی طرف سے کوئی روایت مل جائے تو اسے تھام لیں، اس پر عمل کریں اور کسی طور پر اس سے تجاوز نہ کریں، اور کسی چیز کو اس پر ترجیح نہ دیں ورنہ آپ جہنم میں چلے جائیں گے اور جان لیں … اللہ آپ پر رحم فرمائے… کسی بندے کا اسلام مکمل نہیں ہوتا حتیٰ کہ وہ اتباع کرنے والا، تصدیق کرنے والا، اطاعت گزار ہوجائے، تو جو شخص یہ کہے کہ اسلام کے احکام میں سے کوئی چیز باقی رہ گئی ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب نے ہم تک پورا پورا نہیں پہنچایا تو اس نے ان کی تکذیب کی۔ یہ تفرقہ ہے اور ان (صحابہ) پر طعن ہے، ایسا شخص بدعتی گمراہ اور گمراہ کن ہے، اسلام میں ایسی چیزیں ایجاد و جاری کرنے والا ہے جو اس (اسلام) میں نہیں ہیں۔‘‘[1]
[1] طبقات الحنابلۃ لابن ابی یعلی (۲/۱۸۔۱۹)۔ (منہ).