کتاب: بدعت کا انسائکلوپیڈیا(قاموس البدع) - صفحہ 50
تمہیدی فصل
اوّل: بدعات کی معرفت کی ضرورت اور ان سے بچاؤ
دوم: بدعت کی لغوی اور اصطلاحی تعریف
سوم: بدعت اور عبادت کے قواعد
1- قبولِ عمل کی دو شرطیں تاکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسے قبول فرمالے
2- سنت کی دو قسمیں ہیں: فعلی سنت، تَرکی سنت
3- نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: ’’ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ کا عموم
4- مخالفت حق سے نفرت کرنا ضروری ہے۔ خواہ مخالفت کرنے والے زیادہ ہوں اور حق والے کم میں ہوں، بلکہ وہ ایک جماعت ہے۔(جو حق پر قائم رہے گی)
5- استحباب شرعی حکم ہے اور وہ ضعیف حدیث سے ثابت نہیں ہوتا
6- ’فلاں امر‘ سے یہ لازم نہیں آتا کہ وہ جائز نہیں یا یہ کہ وہ بدعت ہے، کہ جس نے اس کے متعلق کہا ہے وہ گمراہ اور بدعتی ہے
7- بدعت جب سنت سے متصادم ہو تو وہ بالاتفاق گمراہی والی بدعت ہے
8- اللہ تعالیٰ کا قرب صرف انہی امور سے حاصل ہوتا ہے جو اس نے مشروع قرار دیے ہیں، صحابہ کرام نے سب سے پہلے ایسے تقرب الی اللہ کا انکار کیا جسے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شریعت قرار نہیں دیا
9- عمل خیر کے لیے ضروری ہے کہ اس کی شریعت میں دلیل ہو
10- عبادات تجربات سے اخذ نہیں کی جاتیں
11- کونی و شرعی وسائل
12- عبادات توقیفی ہوتی ہیں
13- عبادات میں اصل منع ہے مگر یہ کہ کوئی نص ہو اور عادات (معمولات) میں اصل اباحت (جواز) ہے مگر یہ کہ کوئی نص ہو