کتاب: بیٹی کی شان وعظمت - صفحہ 51
ا: حضرات ائمہ احمد، ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ، ابن حبان اور حاکم نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لَا نِکَاحَ إِلَّا بِوَلَيٍّ‘‘[1] [’’ولی کے بغیر نکاح ہی نہیں۔‘‘] اس پر امام ترمذی نے درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ مَا جَائَ لَا نِکَاحَ إِلَّا بِوَلي] [2] [(حدیث میں) جو آیا ہے کہ ولی کے بغیر نکاح نہیں، اس کے متعلق باب] امام ابن ماجہ نے لکھا ہے: [لَا نِکَاحَ إِلَّا بِوَلِيِّ] [3]
[1] [المسند، رقم الحدیث ۱۹۵۱۸، ۳۲/۲۸۰؛ وسنن أبي داود، کتاب النکاح، باب في الولي، رقم الحدیث ۲۰۸۵، ۶/۷۲؛ وجامع الترمذي، أبواب النکاح، رقم الحدیث ۱۱۰۷، ۴/۱۹۱؛ وسنن ابن ماجہ، أبواب النکاح، رقم الحدیث ۱۸۸۷، ۱/۳۴۷؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب النکاح، باب الولي، رقم الحدیث ۴۰۷۷، ۹/۳۸۹؛ والمستدرک علی الصحیحین، کتاب النکاح، ۲/۱۶۹۔ اس کو حضرات ائمہ عبد الرحمن بن مہدی، علی بن المدینی، بیہقی، حاکم نے [صحیح] قرار دیا ہے۔ حافظ ذہبی نے امام حاکم سے موافقت کی ہے اور شیخ البانی نے بھی اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: سبل السلام ۳/۲۲۷؛ والمستدرک علی الصحیحین ۲/۱۶۹۔۱۷۲؛ والتلخیص ۲/۱۶۹۔۱۷۲؛ وصحیح سنن أبي داود ۲/۳۹۳؛ وصحیح سنن الترمذي ۱/۳۱۸؛ وصحیح سنن ابن ماجہ ۱/۳۱۷؛ وإرواء الغلیل ۶/۲۳۵)۔ [2] جامع الترمذي ۴/۱۹۱۔ [3] سنن ابن ماجہ ۱/۳۴۶۔