کتاب: بہترین زادِ راہ تقویٰ - صفحہ 116
تجاویز برائے اصلاح ایک آدمی کسی بزرگ کے پاس گیا اور کہنے لگا: مجھے کچھ نصیحت کیجئے۔ مجھے بتائیے کہ زندگی کو کیسے گناہوں سے پاک کروں؟ کس طرح اپنے سرکش نفس کو رب کا فرمانبردار بنا کر آخرت کی کامیابی حاصل کر سکوں؟ بزرگ نے فرمایا: چار باتیں ہیں اگر ان پر قابو پالو تو سمجھو کامیابی یقینی ہے۔ 1: جب گناہ کرے یا اللہ کے حکم کی نافرمانی کرے تو پھر اس کا رزق مت کھا۔ 2: جب کوئی گناہ کرنا چاہے تو رب کی زمین سے نکل جا۔ رب کی زمین پر اس کی نافرمانی جائز نہیں۔ 3: جب گناہ کا ارادہ کرے تو ایسی جگہ چلا جا جہاں رب تعالیٰ تمہیں نہ دیکھ سکے۔ 4: جس وقت ملک الموت تیرے پاس روح قبض کرنے آئے تو اسے کہہ: ذرا ٹھہرجا، میں اپنے عزیزوں سے رخصت ہولوں اور اپنے ساتھ زاد راہ لے سکوں جو آخرت میں میری نجات کا سبب بنے۔ اگر ان چار باتوں پر عمل کر سکتا ہے تو کر، وگرنہ کامیابی کے لیے یقینا بہترین زادِ راہ تقویٰ ہے۔ ﴿ فَاِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوٰى ﴾[1] ’’اس توشۂ آخرت کا سامان کر جو یقینی کامیابی کا ذریعہ ہے‘‘۔
[1] البقرة: ۱۹۷