کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 46
فرمایا۔ اس پر میں ان کاشکرگزار ہوں۔ ٭ مولانا عبدالغفار ضامرانی اولیں عالم تھے جنھوں نے بلوچی زبان میں ترجمۂ قرآن کا آغاز کیا۔ یہ سلسلہ پچیس پاروں تک پہنچا تھا کہ انھیں دل کا دورہ پڑا اور کراچی کے ایک ہسپتال میں انتقال کرگئے۔ مولانا ممدوح صوبہ بلوچستان کے علاقے مکران کے ایک پہاڑی مقام ’’ضامران‘‘ میں 1934ء (1352ھ) میں پیدا ہوئے اور 31۔مئی 2004ء (11۔ربیع الثانی 1425ھ) کو وفات پائی۔ ٭ مولانا عبدالسلام رستمی ماہ رمضان 1359ھ (نومبر 1940ء) میں بہ مقام رستم ضلع مردان صوبہ سرحد میں پیدا ہوئے۔ پہلے دیوبندی حنفی تھے اور حنفی مدارس میں تعلیم حاصل کی۔ پھر اہل حدیث مسلک اختیار کر لیا اور درس وتدریس اور تصنیف وتالیف میں بے حد خدمات سرانجام دیں۔ پشتو زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ بھی کیا اور تفسیر بھی لکھی،جو 1666صفحات پر محیط ہے۔ اس کا نام ’’تفسیر القرآن الکریم‘‘ ہے۔ اس کی اشاعت کا اعزاز مولانا عبدالمالک مجاہد کے قائم کردہ اشاعتی ادارے ’’دارالسلام‘‘ کو حاصل ہوا۔ بہترین کاغذ، خوب صورت طباعت اور دیدہ زیب جلد کے ساتھ پشتو زبان کا یہ ترجمہ وتفسیر ایک عمدہ تریں تحفہ ہے جو پہلی مرتبہ شائقینِ علومِ قرآن کو ملا۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ ان کو دین کی زیادہ سے زیادہ خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ پاکستان کے ایک عالم مولانا احمد ملاح تھے، جو صوبہ سندھ کی تحصیل بدین کے ایک گاؤں کنڈی میں 1868ء (1284ھ) میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔ آہستہ آہستہ علم حاصل کر لیا۔ سیاسیات سے دلچسپی پیدا ہوئی تو تحریکِ خلافت اور آزادی کی دیگر تحریکوں میں حصہ لیا اور قید ہوئے۔ 1932ء میں مسلک اہل حدیث سے وابستگی اختیار کی۔ پھر اللہ نے توفیق دی تو