کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 45
دیوار کے ساتھ انھیں دفن کیا گیا۔ جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے، خالص پنجابی زبان میں قرآن مجید کے دو ترجمے ہوئے جو اہل حدیث علما نے کیے۔ ایک ترجمہ حافظ محمد لکھوی (متوفی صفر 1311ھ… ستمبر 1893ء) نے کیا اور ایک مولانا ہدایت اللہ نوشہروی (متوفی 1329ھ … 1911ء) نے۔ مولانا عبدالتواب ملتانی کا شمار برصغیر کے رفیع المنزلت علما میں ہوتا ہے۔ انھوں نے اپنے شہر ملتان میں مکتبہ سلفیہ کے نام سے تصنیف وطباعت کا سلسلہ بھی شروع کیا اور مدرسہ بھی جاری کیا، جس میں ان سے بہت سے علماو طلبا نے تحصیل علم کی۔ وہ پہلے عالم ہیں جنھوں نے سرائیکی (یا ملتانی) زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ کیا اور حواشی لکھے۔ اس کے ساتھ اردو ترجمہ شاہ رفیع الدین صاحب دہلوی کا تھا، لیکن افسوس ہے یہ ترجمہ گم ہوگیا۔ صرف پہلے اور تیسویں دو پاروں کا ترجمہ محفوظ رہا، جسے شائع کر دیا گیا۔ مولانا عبدالتواب ملتانی کو حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی سے شرفِ تلمذ حاصل تھا۔ مولانا عبدالتواب ملتانی 31۔اگست 1871ء (14۔جمادی الاخریٰ 1288ھ) کو ملتان میں پیدا ہوئے اور 29۔مئی 1947ء (9۔ رجب 1366ھ) کو ملتان میں وفات پائی۔ ریاستی زبان یعنی ریاست بہاول پور کی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ مولانا محمد حفیظ الرحمن حفیظ نے کیا جو 1372ھ (1953ء) میں عزیز المطابع بہاول پور سے شائع ہوا۔ یہ زبان ملتانی زبان سے ملتی جلتی ہے۔ مولانا محمد حفیظ الرحمن حفیظ کے حالات کا علم نہ ہوسکا۔ ریاستی ترجمے والا قرآن مجھے مولانا ابو حمزہ عبدالحمید سلفی (مسلم کالونی سٹریٹ نمبر 2۔ خیرپور سادات، علی پور ضلع مظفر گڑھ) نے عنایت