کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 42
مولانا محمد حنیف ندوی کو قرآن اور علومِ قرآن سے خاص تعلق تھا۔ مولانا ممدوح 1925ء سے 1930ء تک دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں تحصیلِ علم کرتے رہے۔ اس اثنا میں انھوں نے قرآن کی مختلف تفسیروں کا بھرپور مطالعہ کیا اور اس موضوع پر تخصص کی سند حاصل کی۔ مولانا محمد حنیف ندوی 10۔جون 1908ء کو گوجراں والا میں پیدا ہوئے اور انھوں نے 12۔جولائی 1987ء کو لاہور میں وفات پائی۔ مولانا ابوالقاسم بنارسی مولانا ابوالقاسم بنارسی پہلے مصنف ہیں جنھوں نے اردو زبان میں ’’جمع القرآن والحدیث‘‘ کے نام سے کتاب لکھی اور ثابت کیا کہ قرآن مجید نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں اسی ترتیب سے جمع ہو گیا تھا، جس ترتیب میں اس وقت موجود ہے اور لوگ اس کی تلاوت کرتے ہیں۔ اسی طرح حدیث پاک کی جمع وتدوین کے سلسلے کا آغاز بھی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ بابرکت میں صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے کر لیا تھا اور بے شمار احادیث جمع ہوگئی تھیں۔یہ کتاب پہلی مرتبہ انجمن اہل حدیث مسجد مبارک لاہور نے شائع کی تھی۔ مولانا ابوالقاسم بنارسی یکم شوال 1307ھ (21۔مئی 1890ء) کو بنارس میں پیدا ہوئے اور 3۔صفر 1369ھ (25۔نومبر 1949ء) کو ان کی وفات ہوئی۔ مولانا ابوالکلام آزاد مولانا ابوالکلام آزاد برصغیر کی وہ عظیم المرتبت شخصیت ہیں،جنھوں نے اپنی علمی رفعت اور فضائل بوقلموں کی وجہ سے پوری دنیا میں شہرت پائی۔ باقاعدہ تحریری اور خطابتی سرگرمیوں کا آغاز انھوں نے قرآن مجید سے کیا۔ اس کتاب ہدیٰ سے انھیں بے حد تعلقِ خاطر تھا۔ ترجمان القرآن کے نام سے انھوں نے ترجمہ وتفسیر کا کام شروع کیا۔ یہ تفسیر سورت فاتحہ سے سورت نور کے اختتام تک چار جلدوں میں چھپی۔ افسوس