کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 39
گیا ہے اور دوسرے حصے میں احادیث کے ناسخ ومنسوخ کا تذکرہ ہے۔ قرآن کے موضوع پر حضرت نواب سید صدیق حسن خاں کی یہ سات کتابیں ہیں، جن میں بعض عربی میں ہیں، بعض فارسی میں اور بعض اردو میں۔! یعنی نواب صاحب نے قرآن سے متعلق ان تینوں زبانوں میں لکھا اور بے حد تحقیق سے لکھا۔ یہ سات کتابیں حجم وضخامت کے اعتبار سے دس ہزار صفحات پر مشتمل ہیں۔ یہ بہت بڑی خدمت ہے جو نواب صاحب مرحوم و مغفور نے قرآن کے سلسلے میں سرانجام دی۔ وہ اپنے دور کے برصغیر کے پہلے عالم تھے جنھوں نے قرآن مجید پر اتنی تفصیل سے لکھا۔ نواب صاحب 19۔جمادی الاولیٰ 1248ھ (13۔ نومبر1832ء) کو پیدا ہوئے اور 29۔جمادی الاخریٰ 1307ھ (17۔ فروری 1890ء) کو ان کا انتقال ہوا۔ سید امیر علی ملیح آبادی کی تفسیر ہندوستان کے صوبہ یوپی کے مختلف بلادو قصبات اور دیہات میں بے شمار علما پیدا ہوئے، جنھوں نے اپنے آپ کو ہمیشہ علمی خدمات کے لیے وقف کیے رکھا۔ علما کے اس عالی بخت گروہ میں ایک بزرگ سید امیر علی ملیح آبادی کا اسم گرامی بھی شامل ہے جو لکھنؤ سے کچھ فاصلے پر ایک قصبے ’’ملیح آباد‘‘ میں 1274ھ (1858ء) میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ’’تفسیر مواہب الرحمن‘‘ کے نام سے قرآن مجید کے تیس پاروں کی تفسیر تیس جلدوں میں لکھی، جو پہلی دفعہ مطبع نول کشور لکھنؤ میں شائع ہوئی۔ پھر اسے دس ضخیم جلدوں میں چھایا گیا۔ یہ جلدیں 8812 صفحات پر محیط ہیں۔ صوبہ یوپی کے یہ پہلے عالم دین ہیں، جنھیں اللہ تعالیٰ نے یہ اہم خدمت انجام دینے کے مواقع بہم پہنچائے۔ سید امیر علی ملیح آبادی نے تفسیر مواہب الرحمن کے علاوہ قرآن مجید کے سلسلے میں ایک کام یہ کیا کہ فیضی کی غیر منقوط تفسیر ’’سواطع الالہام‘‘ پر غیر منقوط مقدمہ لکھا۔ وہ