کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 36
لکھنے کی توفیق عطا فرمائی، جس سے لاکھوں کروڑوں لوگ مستفید ہوئے اور ہو رہے ہیں اور ان شاء اللہ استفادے کا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔ بعض اہل علم نے شاہ رفیع الدین دہلوی کے ترجمہ قرآن کو اردو کا پہلا ترجمہ قرار دیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پہلا ترجمہ شاہ عبدالقادر کا ہے، جس کی ایک دلیل ان کا یہ خواب اور اس کی تعبیر ہے۔ شاہ عبدالقادر کی ولادت 1163ھ یا 1164ھ (1750ء یا 1751ء) میں ہوئی اور وہ 19۔ رجب 1230ھ (27۔ جون 1815ء) کو فوت ہوئے۔ اردو زبان میں قرآن مجید کا دوسرا ترجمہ شاہ عبدالقادر صاحب کے بڑے بھائی شاہ رفیع الدین صاحب نے کیا۔ شاہ عبدالقادر صاحب کے ترجمے کی طرح اس ترجمے کو بھی بڑی مقبولیت حاصل ہوئی۔ ان کے زمانے میں اردو زبان بالکل ابتدائی مرحلے میں تھی اور کسی دوسری زبان کی کتاب کو اردو میں منتقل کرنا اس وقت انتہائی مشکل تھا۔ بالخصوص قرآن مجید کا ترجمہ بے حد نازک مسئلہ تھا، لیکن اللہ تعالیٰ نے ان بزرگانِ دین کو توفیق دی اور یہ مشکل تریں مرحلہ طے ہوگیا۔ حضرت شاہ رفیع الدین دہلوی علوم آلیہ وعالیہ میں کامل مہارت رکھتے تھے۔ متعدد کتابوں کے مصنف تھے۔ شعر و شاعری سے بھی لگاؤ تھا۔ وہ 1162ھ (1749ء) میں پیدا ہوئے اور 6/شوال 1233ھ (9/ اگست 1818ء) کو سفرِ آخرت اختیار کیا۔ شاہ رفیع الدین صاحب کا ترجمہ قرآن ان کی وفات سے بائیس برس بعد پہلی مرتبہ 1252ھ (1840ء) میں کلکتہ سے شائع ہوا۔ پھر بے شمار ناشروں کی طرف سے باربار چھپا اور مسلسل چھپ رہا ہے ۔ بعض حضرات نے اسے متن قرآن کے ساتھ اکیلا شائع کیا اور بعض نے کسی دوسرے مترجم کے ترجمے کے ساتھ شائع کیا۔ کسی زمانے میں بڑی تقطیع پر تین ترجمے اکٹھے شائع ہوئے تھے۔ متنِ قران