کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 25
حرفے چند اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے برصغیر میں جماعت اہل حدیث کے عمل وحرکت کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ درس وتدریس میں، تصنیف وتالیف میں، وعظ وخطابت اور دیگر میدانہائے کار میں اس جماعت کے اصحابِ علم نے بے پناہ خدمات سر انجام دیں اور دے رہے ہیں۔ یہ فقیر ایک فریضہ سمجھ کر اپنے محدود علم کے مطابق ان کی خدماتِ بوقلموں کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ یہ چھوٹی سی کتاب بھی اسی کوشش کا اشاراتی سا ظہور ہے۔ کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ میں کویت گیا اور میں نے وہاں ایک مجلس میں گفتگو کرتے ہوئے برصغیر کے اہل حدیث کی چند اوّلیّات کا ذکر کیا۔ اس مجلس میں میرے عزیز دوست مولانا عارف جاوید محمدی اور مولانا صلاح الدین مقبول احمد بھی موجود تھے۔ یہ دونوں ایک مدت سے کویت میں سکونت پذیر ہیں اور وہاں اپنے پیکر اخلاص اصحاب علم رفقا کے ساتھ بڑی مستعدی سے دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ مولانا عارف جاوید محمدی کا آبائی تعلق پاکستان کے شہر گوجراں والا سے ہے اور مولانا صلاح الدین مقبول احمد کا ہندوستان کے صوبہ یوپی کے ضلع بلرام پور کے ایک گاؤں ’’اونر ہوا‘‘ سے۔! مولانا صلاح الدین مقبول احمد کے حالات میں نے اپنی کتاب ’’دبستانِ حدیث‘‘ میں لکھے ہیں اور مولانا عارف جاوید محمدی کے ’’گلستانِ حدیث‘‘ میں۔جہاں تک میں جانتا ہوں مسلکِ اہل حدیث کے یہ بہت بڑے مبلغ ہیں اور اس کی اشاعت کے لیے