کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 18
اس اخبار کے مدیر معاون بنا دیا گیا۔ کچھ عرصے کے بعد مولانا ندوی ادارہ ثقافت اسلامیہ سے وابستہ ہوگئے تو اخبار کی زمام ادارت بھٹی صاحب کے ہاتھ میں دے دی گئی۔ انھوں نے سولہ سترہ سال یہ خدمت سر انجام دی اور بھرپور طریقے سے جماعت اہل حدیث اور مسلک اہل حدیث کی ترجمانی کا فریضہ ادا کیا۔ ان کی تحریری تربیت جن بزرگانِ عالی قدر کی نگرانی میں ہوئی وہ ہیں: مولانا محمد حنیف ندوی، مولانا سید محمد داؤد غزنوی، مولانا محمد اسماعیل سلفی اور مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہم اللہ تعالیٰ۔ بھٹی صاحب کے زمانۂ ادارت میں اخبار ’’الاعتصام‘‘ کے کئی خاص نمبر شائع ہوئے، جن میں ایک ’’حجیت حدیث نمبر‘‘ تھا، جو بڑا ضخیم نمبر تھا اور برصغیر کے متعدد اصحابِ قلم کے مقالات کا خوب صورت مجموعہ۔ یہ نمبر گزشتہ سال دوبارہ چھوٹے سائز پر شائع کیا گیا۔ اس کے مطالعہ سے حدیث اور اس کے مختلف پہلوؤں سے متعلق بے شمار معلومات سے قارئین کرام بہرہ مند ہوجاتے ہیں۔ علاوہ ازیں الاعتصام کا ’’1857ء نمبر‘‘ مئی 1957ء میں شائع ہوا جو اس موضوع کے بہترین مضامین پر محیط ہے۔ پھر دستور نمبر اور عید نمبر وغیرہ کئی نمبر معرضِ اشاعت میں آئے۔ واقعہ یہ ہے کہ بھٹی صاحب نے ’’الاعتصام‘‘ کی ادارت میں بہت محنت کی اور مندرجات کے اعتبار سے اس اخبار نے بڑی شہرت پائی۔ انھوں نے اپنے قارئین کو صاف ستھری زبان میں صاف ستھرا مواد دیا۔ ادارہ ثقافت اسلامیہ میں تصنیفی خدمات اکتوبر 1965ء میں بھٹی صاحب ادارہ ثقافت اسلامیہ سے وابستہ ہوگئے جو ایک سرکاری ادارہ ہے۔ اس میں انھوں نے خالص تحقیقی نہج سے تصنیفی کام کیا۔ پہلے محمد بن اسحاق ابن ندیم وراق بغدادی (متوفی 390ھ) کی مشہور عربی کتاب ’’الفہرست‘‘ کا جسے دنیاے اسلام کے اوّلیں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت حاصل ہے، اردو