کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 179
سمیت ساڑھے نوسو صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کے فارسی اور انگریزی ترجمے بعد میں چھپے۔ برصغیر میں علم فقہ: اس کتاب میں ان گیارہ کتابوں کا تعارف کرایا گیا ہے جو صدیوں پیشتر ہندوستانی علما نے مسائلِ فقہ سے متعلق تصنیف کیں۔ ان میں دو مطبوعہ ہیں اور نو غیر مطبوعہ ۔ ان میں سے بعض کتابیں عربی میں ہیں اور بعض فارسی میں، اور عبادات ومعاملات کے مسائل پر مشتمل۔ ہر کتاب کئی کئی سو صفحات پر محیط ہے۔ میں نے عبادات کا تذکرہ نہیں کیا، معاملات کو موضوعِ بحث ٹھہرایا ہے اور بتایا ہے کہ صدیوں پہلے کے مسلمان بادشاہوں کے عہد میں ہندوستان میں کس قسم کے مسائل مروّج تھے اور ان سے کس طرح عہدہ برا ہوا جاتا تھا۔ ہر کتاب کی عربی یا فارسی عبارتیں لکھ کر ساتھ ہی ان کا اردو ترجمہ کر دیا گیا ہے۔ یہ اپنے موضوع کی برصغیر میں پہلی کتاب ہے۔ بعض کتابوں میں سوالات وجوابات کا سلسلہ چلتا ہے جو بڑا دلچسپ ہے۔ پہلے یہ کتاب ادارہ ثقافت اسلامیہ نے لیتھو پرشائع کی تھی، اب خوب صورت انداز میں کتاب سرائے الحمد مارکیٹ اردو بازار لاہور کی طرف سے معرضِ اشاعت میں آئی ہے اور چار سو صفحات کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ فقہاے ہند: یہ کتاب دس جلدوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس میں پہلی صدی ہجری سے لے کر تیرھویں صدی ہجری تک کے تقریباً ڈھائی ہزار علماو فقہا کے حالات قیدِ تحریر میں آگئے ہیں اور ان میں سے جس بزرگ نے جو تدریسی اور تصنیفی کارنامے انجام دیے، ان کی دست یاب تفصیل بیان کردی گئی ہے۔ ہر جلد پر مقدمہ لکھا ہے، جس میں اس صدی کے ہندوستانی بادشاہوں اور حکمرانوں کا تذکرہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے دور کے علماو فقہا سے کس قسم کے