کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 13
کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات
مصنف: مولانا محمد اسحاق بھٹی
پبلیشر: دار ابی الطیب گوجرانوالہ
ترجمہ:
کتاب اور مصنفِ کتاب میری نظر میں
شیخ صلاح الدین مقبول احمد
اوّلیت، اقدام اور پیش قدمی کی سعادت اپنے ماحول میں ان قدآور اور کوہ وقار شخصیتوں کے حصے میں آتی ہے جو عزم واستقلال، علم وفضل، نظم وضبط اور اپنے مشن سے والہانہ وابستگی کے سبب دوسروں سے ممتاز ہوتی ہیں۔
کارِخیر میں اوّلیت کے چشمے دل کی گہرائیوں میں پھوٹتے ہیں جو اپنے ماحول کی سیرابی کا باعث ہوتے ہیں۔ تکلف وتصنع کا اس عمل میں کوئی دخل نہیں ہوتا۔
اوّلیات اور اوائل کی اہمیت
اوّلیات اور اوائل کی اہمیت بطورِ خاص کار خیر میں مسلم ہے۔
قرآن کریم میں {اَلسّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ۔۔۔} (التوبۃ: 100) کا تذکرہ اجروثواب کے اعتبار سے استثنائی اہمیت کا حامل ہے۔
سورۃ الحدید (آیت: 10) میں سب کو جنت کی خوش خبری کے باوجود فتح مکہ سے قبل اور بعد میں انفاق اور جہاد فی سبیل اللہ کے درجے اور ثواب میں فرق بتایا گیا ہے۔
آیتِ کریمہ {اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَکَّۃَ مُبٰرَکًا وَّ ھُدًی لِّلْعٰلَمِیْنَ} (آل عمران: 96) میں وارد ’’اول بیت‘‘ (بیت اللہ الحرام) کی فضیلت و اہمیت کس پر پوشیدہ ہے؟